خام تیل کے نرخ گرکر 40 ڈالر فی بیرل بھی ہوجائیں تو روس کی معیشت پر کوئی خاص اثر نہیں ہوگا،روسی وزیربرائے اقتصادی ترقی میکسم اوریشکن

پیر 2 ستمبر 2019 11:37

خام تیل کے نرخ گرکر 40 ڈالر فی بیرل بھی ہوجائیں تو روس کی معیشت پر کوئی ..
ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 ستمبر2019ء) روس نے کہا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کے نرخ کم ہوکر 40 ڈالر فی بیرل پر بھی آجائیں تو روس کی معیشت پر کوئی خاص اثر نہیں ہوگا،60 ڈالر فی بیرل کی موجودہ سطح معیاری ہے اور اس سے ہونے والی آمدنی ہم موجودہ منصوبوں کی بہتری اور نئے کی تعمیر پر صرف کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار روس کے وزیر برائے اقتصادی ترقی میکسم اوریشکن نے تاس سے گفتگو کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

میکسم اوریشکن نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کے نرخ اس وقت 60 ڈالر فی بیرل کی آئیڈیل سطح پر ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی معیشت کو کسی غیر یقینی کی صورتحال کا سامنا ہو یا کسی اور وجہ سے خام تیل کے نرخ گر کر 40 ڈالر فی بیرل کی سطح پر بھی آجائیں تو اس سے یقینی طور پر روسی معیشت متاثر ہوگی اور بعض پیچیدگیوں کا سامنا بھی کرنا ہوگا تاہم اس پر بجٹ امور یا بیلنس آف پییمنٹ جیسے مالیاتی امور کے حوالے سے کوئی خاص دبائو نہیں پڑے گا۔میکسم اوریشکن کا کہنا تھا کہ اگرچہ بڑی معیشتوں کی تجارتی جنگ سے پوری دنیا متاثر ہوگی تاہم تیل کے نرخ گرنے سے روسی معیشت کو کسی بڑے خطرے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

متعلقہ عنوان :