محکمہ زراعت کی کاشتکاروں کو رواں ماہ میں پیاز کی پھلکارا قسم کی اگیتی نرسری کی کاشت کی ہدایت، کاشتکار پیازکی دیسی اقسام فیصل آباد اگیتی، نسرپوری ، ڈارک ریڈ ، دیسی سرخ اورپیاز کی دوغلی اقسام ریڈ کمانڈر یا ریڈ بون اور روزیٹا بھی کاشت کر سکتے ہیں

پیر 2 ستمبر 2019 15:15

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 ستمبر2019ء) محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو رواں ماہ ستمبر میں پیاز کی قسم پھلکارا کی اگیتی نرسری کی کاشت کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار پیازکی دیسی اقسام فیصل آباد اگیتی، نسرپوری ، ڈارک ریڈ ، دیسی سرخ اورپیاز کی دوغلی اقسام ریڈ کمانڈر یا ریڈ بون اور روزیٹا بھی کاشت کر سکتے ہیں۔محکمہ کے ترجمان نے بتایا کہ پیاز کا شمار قدیم ترین اور نفع بخش فصلو ں میں ہوتا ہے ۔

انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال پنجاب میں 1لاکھ 5ہزار 976ایکڑ رقبہ پر پیاز کی کاشت سے 3لاکھ 36ہزار988ٹن پیداوار حاصل ہوئی ۔انہوںنے بتایاکہ پیاز کی نفع بخش کاشت میں اس کی مناسب وقت پر کاشت ،جڑی بوٹیوںکی بروقت تلفی، نقصان رساں کیڑوں بالخصوص تھرپس اور نقصان رساں بیماریوں (روئیں دار پھپھوندی اور پرپل بلاچ ) کا کنٹرول زیادہ اہم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ ستمبر میںپھلکارا کی اگیتی نرسری کی کاشت اور دسمبر جنوری میں فصل کی مارکیٹنگ سے زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے ۔

انہوںنے بتایاکہ دوغلی اقسام کی پیداواری صلاحیت 500سی600من فی ایکڑ تک ریکارڈ کی جاچکی ہیں۔انہو ں نے کہاکہ کاشتکاروسطی پنجاب میںپیاز کی اکتوبراور نومبر میں کاشتہ نرسری کو دسمبرجنوری میں کھیت میں منتقل کریںجبکہ ایک ایکڑ رقبہ پر پیاز کی کاشت کیلئے 3کلوگرام بیج اور 4سے 5مرلہ زمین پر تیار کی گئی پنیری درکار ہوتی ہے ۔انہوںنے کہا کہ پنیری کاشت کرنے کیلئے زمین کو اچھی طرح تیار کریں اور چھوٹی چھوٹی مستطیل نما کیاریاں بنائیں اوران کیاریوں میں تین انچ کے فاصلے پر ایک انچ گہری لائنیں لگا کر ان میں بیج کاشت کریں اور بیج کے اوپر پتوں کی گلی سڑی کھاد ڈال دیں۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکاربیج بونے کے بعد کیاریوں کو سرکنڈا یا پرالی وغیرہ سے ڈھانپ دیں اور فوارے کی مدد سے اس طرح آبپاشی کریں کہ پانی کیاریوں میں زیادہ دیر کھڑا نہ رہے اور صرف نمی برقرار رہے۔

متعلقہ عنوان :