Live Updates

اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نیتن یاہو اور مودی میں کوئی فرق نہیں‘ فواد چوہدری

سوشل میڈیا ٹرولز اور مولانا فضل الرحمان کو سنجیدہ نہ لیا جائے، مودی ہٹلر کی پالیسیوں پر گامزن ہے،کشمیر کی آزادی مزید قریب آگئی

پیر 2 ستمبر 2019 20:44

اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نیتن یاہو اور ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 ستمبر2019ء) وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی میں کوئی فرق نہیں،سوشل میڈیا ٹرولز اور جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو سنجیدہ نہ لیا جائے، مودی ہٹلر کی پالیسیوں پر گامزن ہے، متنازعہ اقدامات سے کشمیر کی آزادی مزید قریب آگئی، مودی نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا، کشمیریوں کی جدوجہد رنگ لائے گی، چائنہ کے تعاون سے گوادر میں تیل کے مختلف منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے،چین کے تعاون سے پاکستان میں اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں،فائیو جی ٹیکنالوجی پارک بنانے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے ایکسپو سنٹر لاہورمیںتین روزہ ساتویں پاک چائنہ بزنس فورم اور انڈسٹریل ایکسپو سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو اوراپنی ٹوئٹس میں کیا ۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے ایکسپو کا افتتاح کیا، ایکسپو 4ستمبر تک جاری رہے گئی۔ ایکسپو میں ڈیڑھ سو سے زا ئد چین اور پاکستان کی کمپنیوں نے سٹال لگائے ہیں،اس کے علاوہ بزنس ٹو بزنس میٹنگزاورکانفرنسز،بزنس سیشنز کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

افتتاحی تقریب میں لاہور میں چین کے قونصل جنرل لانگ ڈنگ بِن، ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین عبدالروف مختار، ریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر راحیل قمر، ڈائریکٹرکامیٹس لاہور ڈاکٹر قیصر عباس ،ایورسٹ انٹر نیشنل ایکسپو کے چیئرمین وانگ ژی ہائی ،ایف پی سی سی آئی کی نائب صدر شیریں سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہاکہ سی پیک پاکستان اور چائنہ کے مابین ایک ایسا منصوبہ ہے کہ جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے ۔

چائنہ کے تعاون سے گوادر میں تیل کے مختلف منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔چین کے تعاون سے پاکستان میں اسپیشل اکنامک زونز بنائے جا رہے ہیں۔ جب سے یہ حکومت اقتدار میں آئی ہے ، معیشت کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔فائیو جی ٹیکنالوجی پارک بنانے جا رہے ہیں۔پاکستان اور چائنہ کے تعلقات ہمالیہ سے اونچے اور سمندر سے گہرے ہیں۔پاکستان میں کوئی بھی حکومت ہو یا اقتدار ہو اسکا سب سے زیادہ جھکاؤ اور عزت چائنہ کے لئے ہے۔

کشمیر کے مسئلے پر بھی پاکستان کے ساتھ چائنہ ہی کھڑا ہے۔چین کی پاکستان میں سرمایہ جاری سراہتے ہیں ۔ پاکستان میں چینی کمپنیاں آئیں اور شمسی توانائی میں پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر کام کریں۔ ہم چاہتے ہیں کہ موٹر سائیکل کی صنعت کو بیٹری اور بجلی پر شفٹ کریں تاکہ تیل کی بچت ہونے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی آلودگی سے بھی چھٹکارا مل سکے۔

ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں صنعت واپس آئے اور اس کے لئے بہت سے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو اور اپنی ٹوئٹس میں فواد چوہدری نے کہا کہ نیتن یاہو اور نریندر مودی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انہوںنے کہا کہ آسام میں مسلمانوں کی شہریت ختم کر دی گئی، آسام سے مودی کیخلاف آواز اٹھ رہی ہے، سکھ برادری بھی بھارت کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں، مودی کے اقدامات کی وجہ سے بھارت مشکلات کا شکار ہے، منموہن سنگھ کا کہنا ہے بھارتی معیشت کا بیڑہ غرق ہوگیا۔

بھارتی معیشت تباہ حالی کا شکار ہے، 29 دن ہوگئے، کشمیری گھروں میں محصور ہیں، مودی بھارت کے اندر بھی اکیلا ہوگیا ہے، یہ ہٹلر کے نظریے پر چل رہے ہیں جس نے آخر میں خود کشی کر لی تھی۔انہوںنے کہا کہا کہ کشمیر میں ایک ایسی قیادت تھی جو دہلی کی لائن کی پیروی نہیں کرتی تھی، وہ پہلے ہی جیل میں ہے، تاہم ایسی قیادت جو نئی دہلی کی لائن کی پیروی کرتی ہے جس میں محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور شاہ فیصل شامل ہیں وہ بھی اب جیل میں بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم اپنی اپوزیشن سے بھی ڈرے ہوئے ہیں اور جب انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے لیے گئے تو انہیں وہاں جانے نہیں دیا گیا اور ایئر پورٹ سے واپس روانہ کردیا گیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کے جس سفر پر نکلے ہیں انہیں اس پر جلد کامیابی ملے گی کیونکہ کشمیر اپنی آزادی کی جنگ کے آخری مرحلے میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے مختلف مرحلے ہوتے ہیں جس میں آپ نے مختلف اقدامات اٹھانے ہوتے ہیں۔انہوںنے نریندر مودی کے اقتدار کو پاگل پن قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس حکومت پر پاگل پن کا دورہ پڑا ہوا ہے، جس نے 8 سے 10 سال سے رہنے والے مسلمانوں کی شہریت ختم کردی، جس میں بھارتی صدر کے اہلِ خانہ بھی شامل ہیں۔نہ صرف آسام سے مودی کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ سکھ اقلیت بھی بھارت کے ساتھ رہنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

فضائی حدود کی بندش سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا اس حوالے سے فیصلہ ہوچکا ہیجس کے وقت کا تعین کیا جائے گا۔انہوںنے کہا کہ اس وقت اپوزیشن جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ میرے ابو کو چھوڑ دو، تاہم ہم کہتے ہیں کہ آپ اپنے اپنے ابو کو لے جا لیکن ہمیں ہمارا پیسہ واپس کردو۔مولانا فضل الرحمن سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ نے ایک جلسی بھی نہیں کی لیکن وہ اسلام آباد فتح کرنے کی بات کر رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں بھی اپوزیشن رہنما صرف کیسز پر ہی بات کرتے ہیں، انہوں نے کبھی بھی عوامی مسائل پر گفتگو نہیں کی۔فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کشمیر کے معاملے پر سب سے پہلے چین نے پاکستان کا ساتھ دیا ہے، دونوں ممالک کا رشتہ ہمالیہ سے اونچا اور بحیرہ عرب سے گہرا ہے۔سی پیک پاکستان اور چین کے مابین اہم ترین اور بڑا منصوبہ ہے جبکہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت کا حجم 20 بلین ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے نظریے کے مطابق پاکستان میں اکنامک زون بنائے جائیں گے اور اس سلسلے میں ہم ایشیا ء کا سب سے بڑا بائیو ٹیکنالوجی پلانٹ جہلم میں لگانے جا رہے ہیں جس میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری چاہتے ہیں۔ہم چین کی مدد سے الیکٹرانک موٹرسائیکلز بنانے کیلئے پر عزم ہیں، ملک میں صنعت لگے گی تو ملازمتیں پیدا ہوں گی۔چینی قونصل جنرل لانگ ڈنگ بن نے کہاکہ پاکستان اور چین اچھے دوست ہیں اور ہر موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔

چین پاکستان کو مستحکم دیکھنا چاہتا ہے اور اسکے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ سی پیک پاکستان اور چائنہ کی دوستی اور گہرے تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔چین کی بہت سی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں اور چین نے پاکستان میں توانائی کے مسئلے پر قابو پانے میں ہر ممکن مدد کی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات