نیب لاہور نے 2 بر سوں کے دوران مختلف کرپشن کیسز میں ملوث ملزمان سے قومی دولت کی برآمدگی کے حوالے سے تفصیلات جاری کردیں،

مجموعی طور پر 8 ارب، 11 کروڑ روپے سے زائد رقوم کی پلی بارگین کیں، ڈی جی نیب شہزاد سلیم

پیر 2 ستمبر 2019 23:14

نیب لاہور نے 2 بر سوں کے دوران مختلف کرپشن کیسز میں ملوث ملزمان سے قومی ..
لاہور۔2 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 ستمبر2019ء) قومی احتساب بیورو لاہور نے گزشتہ 2 بر سوں کے دوران مختلف کرپشن کیسز میں ملوث ملزمان سے قومی دولت کی برآمدگی کے حوالے سے مکمل تفصیلات جاری کردیں۔ نیب لاہور نے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی سربراہی میں اکتوبر 2017 ء سے تاحال مجموعی طور پر 8 ارب 11 کروڑ روپے سے زائد رقوم کی پلی بارگین کیں۔

2 سال کے دوران 05 ارب 60 کروڑ سے زائد رقم وصول کی جا چکی ہے جبکہ 3 ارب 20 کروڑ 48 لاکھ روپے کی خطیر رقم متعلقہ متاثرین میں واپس تقسیم کی گئی، اس کے علاوہ ان ڈائریکٹ ریکوری کے طور پر 31 ارب مالیت کی ریکوری بھی ممکن بنائی گئی۔ڈی جی نیب لاہور کے مطابق ہاؤسنگ سیٹر کی کارکردگی کے متعلق بتایا کہ ہائوسنگ سیکٹر میں بھی نیب لاہور نے 2 سال کے دوران مجموعی طور پر شاندار کارکردگی کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے زیر تفتیش 62 مقدمات میں سے 40 کیسز کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔

(جاری ہے)

اس طرح نیب لاہور میں فی الوقت ہاؤسنگ سیکٹر کے 22 کیسز زیر تحقیقات ہیں۔گزشتہ 2 سال کے دوران غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے 24300 متاثرین کیلئے 3000 ملین کی پلی بارگین ممکن بنائی گئی۔لاہور نیب نے بتایا کہ ڈی جی نیب لاہور کی سربراہی میں 2800 ملین کی رقوم صرف ہاؤسنگ سیٹر میں ملزمان سے برآمد کروائی جا چکی ہے۔ ڈی جی نیب لاہور کے افسران کی انتھک محنت کے باعث 25 ارب مالیت کی بلواسطہ ریکوری پر عمل درآمد بھی کروایا جا چکا ہے۔

ہاؤسنگ سیکٹر ریفرنسز کی تفصیل میں انہوں نے بتایا کہ اکتوبر 2017 ء سے اگست 2019 ء کے دوران نیب پراسیکیوشن ونگ نے 26 ارب مالیت پر مشتمل 7 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے، مبینہ غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے ان 7 ریفرنسز میں متاثرین کی مجموعی تعداد 21 ہزار 750 ہے۔ نیب لاہور کے تفتیشی افسران و پراسیکیوٹرز ان تمام متاثرین کے حقوق انہیں واپس دلوانے کیلئے عدالتوں میں کیسز لڑ رہے ہیں۔

2 سالہ کارکردگی کے اجراء پر ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ نیب کی تمام تر کاوشیں عوام اور عوام کے مفادات ہیں۔ نیب کے افسران دن رات محنت کرکے عوام کو ان کے لوٹے گئے سرمائے کی واپسی ممکن بنانے کیلئے سرگرم عمل ہیں۔ نیب میں چہرے نہیں کیس کی پالیسی پر عملدرآمد کرتے ہوئے اقدامات سرانجام دیئے جا رہے ہیں جن کا مقصدصرف عوام کی فلاح و بہبود ہے۔

متعلقہ عنوان :