ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی سربراہی میں پاکستانی وفد کی سری لنکن اور بھوٹان کے پارلیمانی وفود سے ملاقاتیں

دونوں ملکوں کے پارلیمانی وفود کو کشمیر کی موجودہ صورتحال اور پاکستان ہندوستان کشیدگی کے بارے میں تفصیلی بریفننگ دی

منگل 3 ستمبر 2019 23:10

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی سربراہی میں پاکستانی وفد کی ..
مالدیپ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 ستمبر2019ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے سری لنکن اور بھوٹان کے پارلیمانی وفود سے سائیڈ لائن ملاقاتیں کیں۔ سری لنکن پارلیمانی وفد کی قیادت سپیکر کارو جے سوریا جبکہ بھوٹان کے پارلیمانی کی قیادت سپیکر وانگ چک نمگیال نے کی۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے دونوں ملکوں کے پارلیمانی وفود کو کشمیر کی موجودہ صورتحال اور پاکستان ہندوستان کشیدگی کے بارے میں تفصیلی بریفننگ دی اور انہیں اس کشیدہ صورتحال میں پاکستان کے اقدامات سے متعلق اعتماد میں لیا۔

کشمیر کی صورتحال سے متعلق سری لنکن اور بھوٹان کے پارلیمانی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ کشمیر میں ہندوستان نے 5 اگست سے کرفیو نافذ کیا ہوا ہے، ہندوستان نے اپنے ہی بنائے ہوئے آئین میں ترمیم کرکے آرٹیکل 370 اور 35-A کے تحت کشمیر کو دی گئی بطورِ ریاست خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور وہاں پر کالا قانون نافذ کر کے کشمیریوں کے انسانی حقوق غصب کرا دیئے۔

(جاری ہے)

قاسم خان سوری نے کہا کہ ہندوستان نے ایک بار پھر کشمیر میں جارحیت کی ہوئی ہے اور خطہ میں امن کیلئے ساری دنیا کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے کیونکہ یہ کئی لاکھ معصوم انسانی جانوں کا مسئلہ ہے۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے دونوں ملکوں کے پارلیمانی وفود کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے سے ہی ہندوستان کی 6 لاکھ افواج موجود تھیں اور اب ہندوستان نے مقبوضہ وادی میں مزید فوج بھیج دی ہے۔

ہندوستان کی افواج نہتے کشمیریوں پر ہر طرح کا ظلم کر رہی ہے، 5 اگست سے نافذ کرفیو کو آج 28 واں دن ہو گیا ہے۔ قاسم خان سوری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کو عبادت نہیں کرنے دی جا رہی ہے، اپنے مذہبی تہوار نہیں منانے دیئے جارہے، ہر گھر کے باہر ایک ہندوستانی فوجی بیٹھا ہوا ہے، بچے سکول نہیں جا سکتے، ہسپتال بند پڑے ہیں، شہریوں کو ادویات میسر نہیں ہیں، کروبا بند پڑے ہیں اور حتیٰ کہ میڈیا کو کوریج نہیں کرنے دی جا رہی ہے اور وادی میں مکمل بلیک آؤٹ ہے۔

قاسم خان سوری نے پارلیمانی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے تحت حل ہونا چاہئے، کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جانا چاہئے اور ہم ان قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے حق خودارادیت کیلئے آواز اٹھا رہے ہیں۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کشمیریوں کیلئے بھرپور آواز اٹھانے پر پہلے بھی ہندوستان نے پاکستان پر حملہ کیا جس کے جواب میں پاکستان نے اپنا دفاع کرتے ہوئے ہندوستان کے جہاز مار گرائے، ہم نے انہیں بتایا کہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہندوستان کے پائلٹ کو بھی پکڑا اور صرف اس وجہ سے رہائی دی کہ پوری دنیا کو خیرسگالی کا پیغام دیں کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے، پاکستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ہم اپنے ملک کے دفاع سے کبھی بھی غافل نہیں ہیں۔ ملاقات کے آخر میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے سری لنکن سپیکر کارو جے سوریا اور بھوٹان کے سپیکر وانگ چک نمگیال کو اعزازی شیلڈ دی۔