اللہ تیرا شکر ہے! بالآخر 4 سالہ اذیت کا خاتمہ ہوگیا

اب الحمد للہ مجھے ایک جھوٹی اور ناجائز تعلقات رکھنے والی عورت کے ساتھ مزید زندگی نہیں گزارنا ہوگی، فاطمہ منشیات کی عادی بھی تھی، اس سے قبل وہ چونکہ میرے نکاح میں تھی اس لیے اس کیخلاف کچھ نہیں بولا، تاہم اب تمام حقائق شواہد کے ساتھ سامنے لے کر آوں گا: محسن عباس حیدر

muhammad ali محمد علی منگل 3 ستمبر 2019 23:04

اللہ تیرا شکر ہے! بالآخر 4 سالہ اذیت کا خاتمہ ہوگیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 ستمبر 2019ء) اللہ تیرا شکر ہے! بالآخر 4 سالہ اذیت کا خاتمہ ہوگیا، اب الحمد للہ مجھے ایک جھوٹی اور ناجائز تعلقات رکھنے والی عورت کے ساتھ مزید زندگی نہیں گزارنا ہوگی، فاطمہ منشیات کی عادی بھی تھی، اس سے قبل وہ چونکہ میرے نکاح میں تھی اس لیے اس کیخلاف کچھ نہیں بولا، تاہم اب تمام حقائق شواہد کے ساتھ سامنے لے کر آوں گا۔

تفصیلات کے مطابق اہلیہ فاطمہ سہیل کی جانب سے خلع کی درخواست عدالت میں دائر کیے جانے پر اداکار و گلوکار محسن عباس حیدر کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے:

محسن عباس حیدر کا کہنا ہے کہ وہ آج جیسے ہی نیند سے بیدار ہوئے تو انہیں خلع کی خبر ملی جسے سن کر انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا۔

(جاری ہے)

محسن عباس حیدر نے اپنی اہلیہ پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بالآخر ان کیلئے 4 سالہ اذیت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

انہیں اب ایک ایسی عورت کے ساتھ مزید نہیں رہنا پڑے گا جو جھوٹی ہے، ناجائز تعلقات رکھتی ہے اور میرے خاندان کے بچوں کو خود جا کر بتاتی ہے کہ وہ کس قسم کی منشیات کے استعمال کی عادی ہے۔ فاطمہ سہیل نے میری زندگی میں آ کر میرے خاندان کو تباہ کر دیا۔ فاطمہ کیخلاف تمام شواہد سامنے لے کر آوں گا۔ محسن عباس حیدر کا مزید کہنا ہے کہ چونکہ فاطمہ ان کے نکاح میں تھی اس لیے انہوں نے اپنے رشتے کے احترام میں فاطمہ سے متعلق کچھ نہیں کہا۔

واضح رہے کہ معروف اداکار و گلوکار محسن عباس کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے فیملی کورٹ میں خلع کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔ فاطمہ سہیل نے بیرسٹر احتشام امیرالدین کی وساطت سے خلع کا دعویٰ دائر کیا۔ فیملی کورٹ میں سماعت کے بعد فاطمہ سہیل اپنے شوہر محسن عباس حیدر سے خلع حاصل کر لیں گی جس کے بعد قانونی طور پر ان کے مابین علیحدگی ہو جائے گی۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے عدالت میں محسن عباس حیدر کے اہلیہ پر تشدد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں محسن عباس حیدر کو قصوروار قرار دیا گیا تھا۔ لاہور کی مقامی عدالت میں محسن عباس حیدر کی عبوری درخواست ضمانت کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران محسن عباس حیدر کے خلاف امانت میں خیانت کی دفعات خارج کردی گئیں۔ تفتیشی افسر کی رپورٹ کی بنیاد پر محسن عباس حیدر کے وکلاء نے درخواست ضمانت واپس لے لی۔

واضح رہے کہ محسن عباس حیدر نے ایڈووکیٹ عدنان طارق کی وساطت سے عبوری درخواست ضمانت دائر کر رکھی تھی۔ ایڈشنل سیشن جج عظیم شیخ نے کیس پر سماعت کی۔ جس میں وکیل محسن عباس کا کہنا تھا کہ تفتیشی رپورٹ کے مطابق محسن عباس پر عائد کیے گئے الزامات ثابت نہیں ہوئے، اسی بناء پر درخواست ضمانت واپس لی۔ دوران سماعت تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ اداکار محسن عباس حیدر کے خلاف تھانہ ڈیفنس سی نے ان کی اہلیہ فاطمہ سہیل کی درخواست پر مقدمہ درج کیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق اداکار محسن عباس حیدر پر امانت میں خیانت اور اپنی بیوی فاطمہ کو سنگین نتائج کی دھکمیوں سے متعلق مقدمے درج کیا گیا۔اد رہے کہ معروف گلوکار و اداکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے اپنے شوہر پر مار پیٹ کرنے اور دھوکہ دینے کا الزام عائد کیا تھا۔ محسن عباس حید ر نے اہلیہ کی جانب سے عائد کیے جانے والے الزامات کے جواب میں ایک پریس کانفرنس کی تھی جس میں انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔