دُبئی : جبلِ علی کے ایک دفتر میں لُوٹ مارکرنے والے پاکستانی نوجوان پکڑے گئے

دو پاکستانی ملزمان نے رات کے وقت ایک کمپنی کے دفتر میں گھُس کر ہزاروں درہم لُوٹے اور سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 4 ستمبر 2019 13:14

دُبئی : جبلِ علی کے ایک دفتر میں لُوٹ مارکرنے والے پاکستانی نوجوان پکڑے ..
دُبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،4ستمبر، 2019 ء) دُبئی پولیس نے جبلِ علی کے علاقے میں واقع ایک کمپنی کے دفتر میں ڈکیتی کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ملزمان کا تعلق پاکستان سے بتایا جاتا ہے، جن کی عمریں بالترتیب 22 سال اور 27 سال ہیں۔ عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا کہ دونوں ملزمان اپنے چہرے ڈھانپ کر جبلِ علی میں واقع ایک کمپنی کے دفتر میں رات کے وقت داخل ہوئے اور وہاں موجود سیکیورٹی گارڈ کو رسیوں سے باندھ کر ایک دراز میں موجود 39,440 اماراتی درہم اور 100 ڈالر کا نوٹ لُوٹ کر فرار ہو گئے۔

اس ڈکیتی کے دوران انہوں نے دفتر میں موجود سیف اور درازوں کی توڑ پھوڑ کر کی جس کے باعث کمپنی کا 10,700 درہم کا نقصان بھی ہوا۔ اس واقعے کی رپورٹ جبلِ علی کے تھانے میں درج کروائی گئی تھی جس کے بعد پولیس نے بالآخر ان نقاب پوش ملزمان کا سُراغ لگا کر انہیں گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

استغاثہ کی جانب سے ملزمان پر ڈکیتی، کسی کی نجی جائیداد میں زبردستی داخل ہونے اور سیکیورٹی گارڈ کو حبسِ بے جا میں رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ملزمان آدھی رات کے وقت دو ڈاکو دفتر کے مین گیٹ سے اندر داخل ہوئے اور پھر سیڑھیاں چڑھ کر پچھلے دروازے سے اندر داخل ہوئے۔ اس دوران وہاں موجود ایک سیکیورٹی گارڈ کو انہوں نے تیز دھار آلے کی مدد سے ڈرا کر کُرسی کے ساتھ رسی سے باندھ دیا۔ ملزمان نے سیف اور درازیں توڑنے کے لیے اپنے ساتھ لائے ہتھوڑے اوردیگر آلات کا استعمال کیا تھا۔ اس مقدمے کی اگلی سماعت 12 ستمبر 2019ء کو ہو گی۔