چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع
دوران سماعت لیگی رہنمائوں کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ،خواجہ سعدرفیق کی کمرہ عدالت میں مریم نواز سے ملاقات
بدھ 4 ستمبر 2019 15:02
(جاری ہے)
دوران سماعت مسلم لیگی رہنمائوں کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔تاہم اسی دوران نیب پراسیکیوٹر نے ملزم مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کی استدعا کی۔
اس دوران ماہر قانون اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے راجا ذوالقرنین کو خاموش رہنے کا مشورہ دیا۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 1992 میں چوہدری شوگر ملز قائم کی گئی جبکہ 10-2008 کے دوران ملزمہ چوہدری شوگر ملز کی مرکزی شیئر ہولڈر رہیں۔انہوں نے کہا کہ 16-2015 میں ملزم نواز شریف اچانک چوہدری شوگر ملز کے مرکزی شیئر ہولڈرر بن گئے جبکہ اسی عرصے میں وہ وزیراعظم بھی تھے۔اس پر مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پاناما کیس میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی تھی، جے آئی ٹی میں چوہدری شوگر ملز کا معاملہ بھی زیر تفتیش آچکا ہے۔وکیل نے کہا کہ ملزمہ مریم نواز ہر طلبی کے نوٹس پر نیب میں پیش ہوتی رہی ہیں، صرف ایک مرتبہ طلبی نوٹس پر پیش ہونے کے لیے مہلت دینے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ایس ای سی پی اور نیب نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، نیب پہلے دن سے ایک ہی نوعیت کے الزامات کے تحت درخواست لا رہا ہے۔مریم نواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ تمام شیئرز دادا میاں شریف نے منتقل کیے تھے، دادا میاں شریف نے اہنی زندگی میں ہی شیئرز منتقل کیے تھے،عدالت میں وکیل نے بتایا کہ مختلف تحقیقات کے بعد آج تک ملزمہ کے خلاف کچھ نہیں ملا اور مریم نواز کا منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اماراتی شہری نصرعبداللہ لوتھا سے رقم وصولی کا کام عباس شریف نے کیا تھا، تفتیشی افسر کے پاس تمام ریکارڈ موجود ہے، کچھ بھی برآمد کرنے کی ضرورت نہیں۔اس دوران ماہر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ خاتون ملزمہ ہونے کی بنیاد پر مریم کے ساتھ بہتر سلوک نہیں کیا جا رہا، ہمیں کچھ تحفظات ہیں، اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزمہ کو نیب کے پی ایس کے گھر میں رکھا گیا ہے اور اسے سب جیل قرار دیا گیا ہے۔سماعت کے دوران جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ مریم کے ساتھ خاتون افسران کون کون ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ4 خاتون پولیس اہلکار ان کے ساتھ تعینات کی گئی ہیں۔جج نے مریم نواز سے استفسار کیا کہ آپ کی اٹینڈنٹ خاتون ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جی سب جیل میں خاتون ہی مجھے اٹینڈ کرتی ہیں۔بعد ازاں عدالت نے تمام فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر جسمانی ریمانڈ سے متعلق استدعا پر فیصلہ محفوظ کیا، جسے کچھ دیر بعد سناتے ہوئے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرتے ہوئے 18ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ۔مزید اہم خبریں
-
امریکی محکمہ خارجہ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر سالانہ رپورٹ جاری کر دی
-
ایرانی میزائلوں نے کس طرح اسرائیلی کثیر الجہتی، مربوط خودکار فضائی دفاعی نظام کے حصار کو کیسے توڑا؟ حملہ کتنا کامیاب رہا سیٹلائٹ تصاویر سے جائزہ
-
ٹک ٹاک کی نئی ایپ پر یورپی یونین کا کمپنی کو الٹی میٹم
-
شوہر نے پیسے نہ دینے پر بیوی کی ناک اور کان کاٹ دیئے
-
شہریوں کو آئین و قانون کے تحت دستیاب سہولیات سے روگردانی نہیں ، لاپتہ افراد کے مسئلہ کا سیاسی حل بھی نکالناہو گا، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ
-
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی خاتون وائس چانسلر
-
بشریٰ بی بی کی تشویشناک حد تک بگڑتی صحت سنجیدگی کی متقاضی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5لاکھ 42ہزار سے متجاوز
-
اٹک ،پب جی گیم نے دوست کے ہاتھوں دوست کا قتل کروا دیا،ملزم گرفتار
-
بشریٰ بی بی مکمل فٹ قرار، طبی رپورٹ اعلیٰ حکام کو ارسال
-
پاکستان کو 1.1 ارب ڈالرقسط کی منظوری کیلئے آئی ایم ایف بورڈ اجلاس 29 اپریل کو ہوگا
-
جون تک زرمبادلہ کے ذخائر9 سے 10 ارب ڈالرتک پہنچ جائیں گے، محمد اورنگزیب
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.