اسامہ بن لادن کی ایک ٹیلی فون کال ہم نے پکڑی تھی

اسامہ کے معاملے پر امریکا سے اینٹلی جنس شئیرنگ ہو رہی تھی لیکن امریکا نے اس معاملے پر ہمیں دھوکہ دیا اور یکطرفہ آپریشن کیا، اگر ہم معلومات شئیر نہ کرتے تو امریکہ اسامہ بن لادن تک نہیں پہنچ سکتا تھا: ترجمان پاک فوج

muhammad ali محمد علی بدھ 4 ستمبر 2019 19:17

اسامہ بن لادن کی ایک ٹیلی فون کال ہم نے پکڑی تھی
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 ستمبر2019ء) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بتایا ہے کہ اگر ہم معلومات شئیر نہ کرتے تو امریکہ اسامہ بن لادن تک نہیں پہنچ سکتا تھا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز خصوصی پریس کانفرنس کے دوران پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے پہلی مرتبہ اسامہ بن لادن آپریشن سے متعلق پوشیدہ حقائق سے آگاہ کیا گیا۔

ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کا سوال وجواب کے سیشن کے دوران کہنا تھا کہ امریکا کو اسامہ بن لادن سے متعلق معلومات ہم نے دی تھی۔ اگر ہم معلومات شئیر نہ کرتے تو امریکہ اسامہ بن لادن تک نہیں پہنچ سکتا تھا۔ اسامہ بن لادن کی ایک ٹیلی فون کال ہم نے پکڑی تھی۔ اسامہ کے معاملے پر امریکا سے اینٹلی جنس شئیرنگ ہو رہی تھی لیکن امریکا نے اس معاملے پر ہمیں دھوکہ دیا اور یکطرفہ آپریشن کیا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خطے میں داعش اور القاعدہ کیا کر رہی ہیں؟ اور کہاں کہاں ہیں؟ سب پر نظر ہے۔ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے حوالے سے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ بھارت نئی جنگ کا بیج بو رہا ہے، کشمیر ہماری شہ رگ ہے، کسی بھی حد تک جائیں گے، آخری گولی، آخری سپاہی، آخری حد تک جائیں گے۔ بھارت کچھ بھی کر نے سے پہلے 27فروری کو یادرکھے۔

بہادر کشمیریوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آزادی کی اس جدوجہد میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری سانسیں آپ کے ساتھ چلتی ہیں، 72 سال آپ نے بھارتی دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے، آپ کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی جیسے ناپسندیدہ عمل سے تابیر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ آپ کی ثابت قدمی کو سلام ہے، ہمیں آپ کی موجودہ مشکلات کا بھرپور احساس ہے، ہم آپ کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور انشااللہ کھڑے رہیں گے۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہمیں رب سے امید ہے کہ آپ اپنا جائز حق خود ارادیت حاصل کرکے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ضرورت ہے کہ ہم ثابت قدم رہیں، آزادی کی جدوجہد بہت لمبی ہوتی ہے، پاکستان کی آزادی کی جدوجہد 1947 میں شروع نہیں ہوئی تھی بلکہ اس کا آغاز 1857 سے ہوگیا تھا، اتنی لمبی جدوجہد کرکے ہم نے پاکستان حاصل کیا اور کشمیر کے لیے بھی اس جدوجہد پر نہ کوئی سمجھوتہ ہوگا اور نہ اس میں کوئی کمی آئے گی۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کسی بھی ملک کی افواج اس کی خودمختاری اور سلامتی کی محافظ ہوتی ہیں، اگر قومی طاقت کے دوسرے عناصر مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کو روکنے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوتے تو جنگ لڑنا مجبوری میں ایک آپشن بن جاتا ہے اور پھر کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اس کے لیے ہم کوئی بھی قدم اور کسی بھی انتہا تک جائیں گے خواہ اس کی ہمیں کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔