حملہ، حملہ ہوتا ہے، بھارت کرے یا اسرائیل، ہم بلاخوف بھرپور جواب دینگے

جنگ ہوئی تو کتنے دن کا پیٹرول اور اجناس کا ذخیرہ ہے، سب سوچا ہوا ہے، مودی نے کشمیر کے معاملے پر نوبال کی ہے، چھکا تو لگے گا، مودی بند گلی میں جا چکا ہے، جنگ پیسے بچانے کے لیے نہیں عزت وغیرت کے لیے لڑی جاتی ہے

muhammad ali محمد علی بدھ 4 ستمبر 2019 20:00

حملہ، حملہ ہوتا ہے، بھارت کرے یا اسرائیل، ہم بلاخوف بھرپور جواب دینگے
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 ستمبر2019ء) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ حملہ، حملہ ہوتا ہے، بھارت کرے یا اسرائیل، ہم بلاخوف بھرپور جواب دینگے، جنگ ہوئی تو کتنے دن کا پیٹرول اور اجناس کا ذخیرہ ہے، سب سوچا ہوا ہے۔ مودی نے کشمیر کے معاملے پر نوبال کی ہے، چھکا تو لگے گا۔ مودی بند گلی میں جا چکا ہے۔ جنگ پیسے بچانے کے لیے نہیں عزت وغیرت کے لیے لڑی جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز خصوصی پریس کانفرنس کے دوران پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے کہا گیا کہ پاک فوج ہر طرح کی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے تیار ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ حملہ چاہے جس نوعیت کا بھی ہو پاک فوج وطن کے دفاع کیلئے تیار ہے۔ پاکستان پر بھارت حملہ کرے یا اسرائیل، ہم بلاخوف بھرپور جواب دینگے۔

(جاری ہے)

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ جنگ ہوئی تو کتنے دن کا پیٹرول اور اجناس کا ذخیرہ ہے، سب سوچا ہوا ہے۔ بھارت کچھ بھی کر نے سے پہلے 27فروری کو یادرکھے۔ بہادر کشمیریوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ آزادی کی اس جدوجہد میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری سانسیں آپ کے ساتھ چلتی ہیں، 72 سال آپ نے بھارتی دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے، آپ کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی جیسے ناپسندیدہ عمل سے تابیر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ آپ کی ثابت قدمی کو سلام ہے، ہمیں آپ کی موجودہ مشکلات کا بھرپور احساس ہے، ہم آپ کے ساتھ کھڑے تھے، کھڑے ہیں اور انشااللہ کھڑے رہیں گے۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہمیں رب سے امید ہے کہ آپ اپنا جائز حق خود ارادیت حاصل کرکے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ضرورت ہے کہ ہم ثابت قدم رہیں، آزادی کی جدوجہد بہت لمبی ہوتی ہے، پاکستان کی آزادی کی جدوجہد 1947 میں شروع نہیں ہوئی تھی بلکہ اس کا آغاز 1857 سے ہوگیا تھا، اتنی لمبی جدوجہد کرکے ہم نے پاکستان حاصل کیا اور کشمیر کے لیے بھی اس جدوجہد پر نہ کوئی سمجھوتہ ہوگا اور نہ اس میں کوئی کمی آئے گی۔

میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کسی بھی ملک کی افواج اس کی خودمختاری اور سلامتی کی محافظ ہوتی ہیں، اگر قومی طاقت کے دوسرے عناصر مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کو روکنے کی کوششوں میں کامیاب نہیں ہوتے تو جنگ لڑنا مجبوری میں ایک آپشن بن جاتا ہے اور پھر کوئی دوسرا راستہ نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اس کے لیے ہم کوئی بھی قدم اور کسی بھی انتہا تک جائیں گے خواہ اس کی ہمیں کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔