Live Updates

پولیس کی حراست میں جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کی پوسٹمارٹم رپورٹ آگئی

رپورٹ نے پولیس افسران کے تمام دعووں کو جھوٹا ثابت کر دیا، صلاح الدین پر تشدد کیا گیا تھا: پوسٹمارٹم رپورٹ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 4 ستمبر 2019 23:53

پولیس کی حراست میں جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کی پوسٹمارٹم رپورٹ ..
رحیم یار خان (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 ستمبر 2019ء) پولیس کی حراست میں جاں بحق ہونے والے صلاح الدین کی پوسٹمارٹم رپورٹ آگئی ہے۔ رپورٹ نے پولیس افسران کے تمام دعوں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق صلاح الدین پر تشدد کیا گیا تھا۔ نجی ٹیوی چینل کے مطابق پوسٹمارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ صلاح الدین کے جسم کے مختلف حصوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے جن کی پیمائش 3.4سینٹی میٹر،4.5سینٹی میٹر اور 0.5سینٹی میٹر ہے۔

صلاح الدین کی گردن، کہنی، دائیں کندھے، دائیں گھٹنے، ہاتھ اور دائیں ٹانگ پر بھی تشدد کے نشانات موجود تھے۔ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق صلاح الدین کی دائیں آنکھ کے نزدیک بھی تشدد کانشان پایا گیا جبکہ کھوپڑی، سینہ اور دل درست حالت میں پائے گئے۔

(جاری ہے)

صلاح الدین کی گردن کی ہڈی بھی درست حالت میں پائی گئی اور گردن کے ٹیشو، تھائی رائیڈز، دل، گردے اور تمام اعضاء صحت مند تھے۔

حکام کے مطابق تشدد زدہ جسم کے حصوں کے نمونہ جات کو فرنزک رپورٹ کیلئے لیبارٹری بھجوادیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ کے باوجود صلاح الدین کی موت کے اسباب جاننے کے لیے فرنزک لیبارٹری کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے اے ٹی ایم چور صلاح الدین کی پولیس کی حراست میں ہلاکت پر جوڈیشل انکوائری کا حکم دے دیا ہے دوسری جانب صلاح الدین کے وکیل حسان خان نیازی کا کہنا ہے کہ انکو اطلاع ملی ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو صلاح الدین کیس کی جھوٹی رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’مقتول کے ورثاء کی اجازت کے بغیر صبح 5بجے اسکا پوسٹمارٹم کر دیا گیا، غسل دیتے ہوئے پتا چلا کہ اس پر شدید تشدد کیا گیا تھا‘۔ حسان خان نیازی نے نجی ٹیوی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب صلاح الدین کو قتل کر دیا گیا تو اس کے والد کو اسکی میت نہیں دی جارہی تھی اور جب بھی کوئی فون کر کے پولیس والوں سے پوچھتا اور صلاح الدین کا نام لیتا تو پولیس والے فون بند کر دیتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ جب میت ورثاء کے حوالے کی گئی تو ایس پی حبیب نے قرآن کی قسمیں کھا کر کہا کہ تشدد نہیں کیا گیا لیکن جب صلاح الدین کے والد نے بیٹے کی میت کو غسل دیا تب انہوں نے دیکھا کہ اس کے جسم کا کوئی حصہ ایسا نہ تھا جہاں تشدد نہ کیا گیا ہو۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات