مقبوضہ کشمیر‘ مواصلاتی بلیک آئوٹ کے دوران ڈش ٹی وی اور ریڈیو ٹرانسٹروںکی مانگ میں اضافہ

جمعرات 5 ستمبر 2019 19:36

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 ستمبر2019ء) مقبوضہ کشمیرمیں 5اگست کو بھارتی حکومت کی طرف سے وادی کشمیرمیں نافذ سخت کرفیو اور پابندیوں کے دوران کیبل ٹی وی اور انٹرنیٹ سروس معطل کئے جانے کے بعد ڈائریکٹ ٹو ہوم ڈش ٹی وی اور ریڈیو ٹرانسٹر کی مانگ میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہو گیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ علاقے میں جمعرات کو مسلسل 32ویں دن بھی موبائیل فون ، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی ۔

مقبوضہ وادی کی تازہ ترین صورتحال جاننے کیلئے کیبل ٹی وی چینل بند کئے جانے کے بعد ڈش ٹی وی کے کنکشنوں کی مانگ بڑھ گئی ہے ۔ سرینگر کے ڈش ٹی وی آپریٹر عبدالحمید کے مطابق قابض حکام کی طرف سے شہریوںکی نقل و حرکت پر عائد پابندیوں کے باوجود انہوںنے سرینگر شہر میں 36سے زائد ڈش ٹی وی کے کنکشن لگائے ہیں اور لوگوں کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

وادی کشمیرمیں عائد سخت پابندیوں اور ذرائع ابلاغ پر قدغن کے باعث لوگوںکے پاس تازہ ترین صورتحال جاننے کا واحد ذریعہ بھارتی اور غیر ملکی چینل ہیں۔ ضلع گاندربل کے رہائشی محمد شفیع نے کہاکہ مواصلاتی بلیک آئوٹ کے باعثمقبوضہ علاقے کی صورتحال جاننے کیلئے لوگوں کا واحد ذریعہ مختلف ٹی وی چینل ہیں اور کیبل ٹی وی چینلوں کی بندش کے باعث انہیں مجبوراڈش ٹی وی کیک کنکشن حاصل کرنے پڑ رہے ہیں۔ مہنگے ڈش ٹی وی کنکشن حاصل نہ کرنے والے لوگ ریڈیو ٹرانسٹر خرید رہے ہیں جس کے باعث ریڈیو ٹرانسٹروں کی ڈیمانڈ میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوگیا ہے۔ سوپور قصبے کے غلام حسن کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے دوران ریڈیو مستند خبروںکا اہم ذریعہ ہے۔