نیب ایگزیکٹو بورڈ نے شرجیل میمن ، عرفان خلیل قریشی، عبدالحمید اور دیگر شریک افراد کے خلاف بدعنوانی پر نئے ریفرنسز دائر کرنے، بابر غوری سمیت دیگر کے خلاف 12نئی انکوائریوں کی منظوری دیدی

جمعہ 6 ستمبر 2019 16:31

نیب ایگزیکٹو بورڈ نے شرجیل میمن ، عرفان خلیل قریشی، عبدالحمید اور دیگر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 ستمبر2019ء) قومی احتساب بیورو(نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن ، سابق منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان اسٹیٹ آئل عرفان خلیل قریشی ،عبدالحمید اور دیگر شریک افراد کے خلاف بدعنوانی، اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھانے پر نئے ریفرنسز دائر کرنے، سابق وفاقی وزیر بابر غوری سمیت دیگر کے خلاف 12نئی انکوائریوں کی منظوری اورانکوائریاں مکمل ہونے کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کے لئے کیسز ارسال کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں جمعہ کو منعقد ہوا۔ اجلاس میںڈپٹی چئیرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکائو نٹیبلٹی، ڈی جی آپریشن، ڈی جی راولپنڈی اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں، تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔

نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 3 ریفرنسزد ائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں عرفان خلیل قریشی سابق مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان اسٹیٹ آئل اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔

ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر مختلف پیٹرولیم کمپنیوں کو آئل کی سپلائی کرنے کامبینہ طور پر الزام ہے جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر تقریباًً 552ملینروپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںشرجیل انعام میمن اور دیگر کے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے آمدن سے زائد اربوں روپے کے اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںعبد الحمید اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر تعمیرات کے ٹھیکے دینے کاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو مبینہ طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں12انکوائریوں کی منظوری دی گئی جن میں بابر خان غوری سابق وزیراورپور ٹ قاسم اتھارٹی کراچی کے افسران و اہلکاران ودیگر،سی ڈی اے کے افسران و اہلکاران ودیگر،سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران و اہلکاران اورمیسرز لگن ٹینیکل حسنین جے، ائیر سائیڈ انفرا سٹرکچر نیو اسلام آباد ائیرپورٹ، سجاد منیر ڈی ڈی ایل جی، شہزاد منیر سابق ناظم شکر گڑھ، وائس چئیرمین ضلعی کونسل نارووال اور دیگر،فواد حسن فواد پورٹ قاسم اتھارٹی کراچی کے افسران و اہلکاران ودیگر، شکیل احمد مینیجنگ ڈائریکٹر ایجوکیشن ایمپلائز فائونڈیشن خیبر پختونخواہ اور دیگر، سینیٹرکلثوم پروین، سید اویس شاہ رکن صوبائی اسمبلی سکھراورزبرد ست خان مہراور دیگر،علی غلام نظامانی، سابق رکن سندھ اسمبلی،سعید خان نظامانی رکن سندھ اسمبلی،حاجی خان ارمانی ملازم محکمہ محصولات اور دیگر، قیصر عباس مگسی رکن صوبائی اسمبلی،جام آفتاب سابق اے سی چوبارہ، امتیاز حسین شاہ سابق رجسٹری محرر ، بشیر احمد اور دیگر، خضر حیات سابق سیشن جج کبیروالا خانیوال اور دیگرکیخلاف انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںکاشف الف خان اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںپی ایم ڈی سی کے افسران و اہلکاران ودیگر کے خلاف کیس کو قانون کیمطابق کارروائی کے لئے پی ایم ڈی سی کو بھیجنے کافیصلہ کیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںمیپکو کے افسران واہلکاران ودیگر کے خلاف کیس کوقانون کے مطابق کارروائی کے لئے وزارت توانائی کوبھیجنے کافیصلہ کیا۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیو اجلاس میں ،امجد علی سابق چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ، کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ اورمحکمہ آبپاشی کے افسران و ودیگر، لیڈی ریڈنگ ہاسپیٹل پشاور کے افسران و اہلکاران اوردیگر ،اخلاف کیس چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو قانون کے مطابق کاروائی کے لئے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیو اجلاس میں غلام حسین سچروی اور دیگر کے خلاف کیس کو قانون کے مطابق کاروائی کے لئے ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔

قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیو اجلاس میں ایم ٹی آئی خیبر ٹیچنگ ہاسپیٹل پشاور کے افسران و اہلکاران ودیگرکے خلاف کیس کو قانون کے مطابق کاروائی کے لئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ خبیر پختونخواہ کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹیو اجلاس میں شیخ محمد یوسف اور دیگر،پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی حکومت پنجاب کے افسران و اہلکاران و دیگر،پنجاب منرلز کمپنی کی انتظامیہ افسران و اہلکاران و دیگر ،فاروق نظیر سابق آئی جی جیل خانہ جات پنجاب اور دیگر، فاریسٹ ڈیپارٹمنٹ حیدر آباد حکومت سندھ کے افسران و اہلکاران و دیگر، بشیر داوود، مریم داوود اور دیگر،ابسار نبی سابق پرنسپل ایگزیکٹو آفیسرپاکستان اسٹیل ملز اور دیگر،خیبر پختونخواہ احتساب کمیشن کے افسران و اہلکاران و دیگر،سید یاسین شاہ سب انجینئرپرووینشل ہائی وے سب ڈویژن خیر پور آغا محمد پٹھان ٹھیکہ دار اور دیگر، سید نصرت شوکت اور دیگرکے خلاف انکوائریز جبکہ ڈاکٹر جوزف ولسن ایکٹنگ چئیرمین کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان، رانا مصطفی یوسف سابق پرنسپل سٹاف آفیسر پی ایس او /ڈائریکٹر چئیرمین سیکری ٹیریٹ سی سی پی اور دیگر، جام غلام قادر دھریجو اور دیگر کے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پر انویسٹی گیشنز قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی۔

چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب ’’احتساب سب کے لئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم برآمد کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی نہ صرف اولین ترجیح ہے بلکہ اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 22 ماہ میں 71 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔

’’نیب کا ایمان -کرپشن فری پاکستان‘‘ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیشت رکھتی ہے، نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام علاقائی دفاتر میں خصوصی سیل قائم کئے ہیں جو باقاعدگی سے کام کررہے ہیں۔ وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان کے صدر انجئینردائود خان اچکزئی نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے کاوشیں کرنے پر چئیرمین نیب اور نیب پر نہ صرف مکمل اعتمادکا اظہارکیا بلکہ شکریہ بھی ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے معاملات میں تحقیقات نہ کرنے اور پہلے سے موجود تحقیقات کو ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کی کاوشوں کا اعتراف ملکی اور غیر ملکی اداروں نے نیب کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے کاوشوں کو سراہا ہے جو پاکستان اور نیب کیلئے ایک اعزازہے۔