علامہ اقبال ٹائون میں آکسیجن سلنڈر کے دھماکے میں تین منزلہ گھر کے دو فلور زمین بوس ہو گئے ،میاں بیوی اور بیٹا جاں بحق ،تین زخمی

نو گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن کے بعد ملبے کے نیچے دبی ہوئی لاشوں اور زخمیوں کو باہر نکالا گیا،صوبائی وزیر محمود الرشید نے امدادی کارروائیوں کاجائزہ لیا

ہفتہ 7 ستمبر 2019 18:14

علامہ اقبال ٹائون میں آکسیجن سلنڈر کے دھماکے میں تین منزلہ گھر کے دو ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2019ء) علامہ اقبال ٹائون کے علاقہ رچنابلاک میں آکسیجن سلنڈر کے دھماکے میں تین منزلہ گھر کے دو فلور زمین بوس ہو گئے جس کے نتیجے میں ملبے کے نیچے دب کر میاں بیوی اور بیٹا جاں بحق جبکہ بچے اور خاتون سمیت تین افراد زخمی ہو گئے ، امدادی ٹیموں نے نو گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن کر کے ملبے کے نیچے دبی ہوئی لاشوں اور زخمیوں کو باہر نکالا ،پولیس اور سی ٹی ڈی کی جانب سے متاثرہ عمارت کا دورہ کرکے دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا گیا ۔

تفصیلات کے مطابق علامہ اقبال ٹائون کے علاقہ رچنا بلاک میں واقع تین منزلہ گھر میںاچانک زور دھماکہ ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی ، دھماکے کی شدت سے دو فلورزمین بوس ہو گئے جبکہ باقی عمارت میں بھی دڑاڑیں پڑ گئیں ۔

(جاری ہے)

اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122،پولیس اور سی ٹی ڈی کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ۔ اہلکاروںکی جانب سے مسلسل نو گھنٹے تک ریسکیو آپریشن کیا گیا اور ملبے کے نیچے سے تین لاشیں 63سالہ عارف صدیقی، ان کی اہلیہ 45سالہ کنول صدیقی اور بیٹے 19سالہ ابوبکر کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ تین ماہ کے حسنین ، پچیس سالہ صائمہ اور چالیس سالہ ذیشان کو زخمی حالت میں ملبے کے نیچے سے نکال کر طبی امدادی گئی ۔

بتایا گیا ہے کہ عارف صدیقی سانس کے مریض تھے اوراہل خانہ نے ان کیلئے گھر میں آکسیجن کا سلنڈر رکھاہوا تھا۔ صبح کے وقت گیس کھولی گئی تو زور دار دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں تین منزلہ عمارت کے دوفلورزمین بوس ہو گئے ۔ ریسکیو اہلکاروں کے مطابق گھر ناقص میٹریل سے بناہوا تھا جس کی وجہ سے اتنا بڑا حادثہ پیش آیا جبکہ عمارت میں دڑاڑیں بھی پڑ گئی ہیں۔ ریسکیو اہلکاروںنے لاشوں کو ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔صوبائی وزیر ہائوسنگ میاں محمود الرشید نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کرکے امدادی کارروائیوں کاجائزہ لیا ۔پولیس اور سی ٹی ڈی کی جانب سے بھی متاثرہ عمارت کا دورہ کرکے دھماکے کی نوعیت کاجائزہ لیا گیا ۔