سینٹ رضا ربانی کا اکادمی ادبیات کی گیلری سے شعراء کی تصاویر ہٹانے پر تشویش کا اظہار ، معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ

گیلری سے اسد اللہ غالب، فیض احمد فیض، احمد فراز اور دیگر شعراء کی تصاویر ہٹانا حکومت کا متکبر اور خوفناک اقدام ہے،سابق چیئرمین سینیٹ کا معاملہ پارلیمان میں اٹھانے کا فیصلہ

ہفتہ 7 ستمبر 2019 18:56

سینٹ رضا ربانی کا اکادمی ادبیات کی گیلری سے شعراء کی تصاویر ہٹانے پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سابق چیئر مین سینٹ رضا ربانی نے اکادمی ادبیات کی گیلری سے شعراء کی تصاویر ہٹانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔ ایک بیان میں سابق چیئرمین سینیٹ نے معاملہ پارلیمان میں اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاکہ گیلری سے اسد اللہ غالب، فیض احمد فیض، احمد فراز اور دیگر شعراء کی تصاویر ہٹانا حکومت کا متکبر اور خوفناک اقدام ہے۔

انہوںنے کہاکہ ان ادیبوں اور شعراء کی تحریریں اور اشعار کا ترقی پسند پاکستان کے قیام اور سیاسی ترقی میں گہرے نقوش ہیں۔انہوںنے کہاکہ ان ادیبوں شعراء کے پاکستان کے ثقافتی افق پر سائے ہیں، لگتا ہے حکومت کااگلا اقدام شعراء کی کتابیں ہٹانا اور ان پر پابندی عائد کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

رضا ربانی نے کہاکہ کسی ملک کے خلاف جنگ شروع کرنے کے لئے لائیبریریز اور ثقافتی ورثہ کو تباہ کرنا پہلا اقدام ہوتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ لگتا ہے وفاقی حکومت یہی کرنا چاہ رہی ہے، حکومت معاملے کی فوری تحقیقات کرے اور ذمہ داران کو مثالی سزا دی جائے۔انہوںنے کہاکہ چیئرمین قائمہ کمیٹی قومی ثقافت کے نام خط تحریر کر رہا ہوں۔انہوںنے کہاکہ چیئرمین کمیٹی سے مطالبہ ہے کہ فورا شعراء کی تصاویر اکادمی ادبیات سے اتارنے کا از خود نوٹس لیں۔ انہوںنے کہاکہ عوام کو بتایا جائے کہ کیوں انھیں ثقافتی ورثے سے محروم کیا جا رہا ہے۔