بھارت نے بیرونِ ممالک میں موجود کشمیریوں کی جانب سے بھارت پر تنقید کیے جانے پر ان کے پاسپورٹ منسوخ کرنے شروع کر دیے

پاسپورٹ منسوخ کر کے کشمیریوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے: ایس ایس پی جموں یوگل منہاس

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 8 ستمبر 2019 14:29

بھارت نے بیرونِ ممالک میں موجود کشمیریوں کی جانب سے بھارت پر تنقید ..
سری نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 08ستمبر2019ء) بھارت نے بیرونِ ممالک میں موجود کشمیریوں کی جانب سے بھارت پر تنقید کیے جانے پر ان کے پاسپورٹ منسوخ کرنے شروع کر دیے ہیں۔ کشمیہر میڈیا سروس کے مطابق ایس ایس پی جموں یوگل منہاس نے کہا ہے کہ پاسپورٹ منسوخ کر کے کشمیریوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔ انہوں کہا ہے کہ انچ افراد کی پاسپورٹ منسوخی کے عمل کا جلد آغاز ہو گا جبکہ کویت اور متحدہ عرب امارات میں رہنے والے دو کشمیریوں کی سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ذرائع ے مطابق بیرون ملک مقیم کشمیریوں نے مقبوضہ وادی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سرکار کے کردار پر تنقید کی تھی اور اب کے خلاف مقدمات درج کر کے ان کے پاسپورٹ منسوخ کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ 5 اکتوبر کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثت ختم کر کے کرفیو لگا دیا تھا اور اب کشمیریوں پر ظلم ڈھائے جا رہے ہین اور اس پر تنقید کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

اب بھارت نے بیرونِ ممالک میں موجود کشمیریوں کی جانب سے بھارت پر تنقید کیے جانے پر ان کے پاسپورٹ منسوخ کرنے شروع کر دیے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میںاتوار کو مسلسل 35ویں روز بھی سخت فوجی محاصرہ جاری رہا جبکہ تمام بازار،سکول اور کالجز بند اورسڑکیں سنسان ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وادی کشمیر میں انٹرنیٹ سروس ،موبائل فون اور ٹی وی کی نشریات بند ہیںاورسخت پابندیوں اور مواصلاتی ذرائع کی معطلی کے باعث 5اگست سے وادی کشمیر کا باقی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

مقبوضہ علاقے کی تمام سیاسی قیادت نظربند ہے۔ کرفیو اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو بچوں کے لیے غذااور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے جبکہ ہسپتالوں میں ادویات اور سرجیکل سامان نایاب ہے۔ مریض ادویات کو ترس رہے ہیںاور ڈاکٹروں کو ڈیوٹی پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامناہے۔دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ چندریان سے رابطہ ختم ہونے سے بھارت کا 900ارب کا نقصان ہوا لیکن مقبوضہ کشمیر میں رابطے منقطع کرنے سے اس سے زیادہ نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کا نظام بند کرنے کا بھی بھارت کو نقصان ہو گا اور یہ نقصان صرف مالی نہیں ہو گا۔