اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتالی فلسطینی کی زندگی خطرے سے دوچار

غنام کو مسلسل بھوک ہڑتال کے نتیجے میں راملہ اسپتال میں سست موت کا نشانہ بنایا جاتا ہے،رپورٹ

اتوار 8 ستمبر 2019 15:35

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 ستمبر2019ء) اسرائیلی جیل میں انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی کی زندگی خطرے سے دوچار ہوگئی ہے۔مرکزاسیران فلسطین کے مطابق الخلیل شہر کے علاقے دورا سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ بیمار اور 57 بھوک ہڑتال کرنے والے احمد عبدالکریم غنام کی زندگی مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث شدید خطرے سے دوچار ہے۔

مرکز نے نشاندہی کی کہ قیدی غنام کو اس کی مسلسل بھوک ہڑتال کے نتیجے میں راملہ اسپتال میں سست موت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔مرکز نے ایک پریس بیان میں کہا کہ بیمار قیدی غنام کی حالت بہت خراب ہے اور اس کی جان کو خطرہ ہے کیونکہ وہ خون کے کینسر کا سابقہ مریض ہے اور اسے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے اور اسے دوبارہ اس مرض کی واپسی کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

مرکز نے وضاحت کی کہ قیدی غنم کی صحت سے متعلق نازک حالت کے باوجود قابض عدالت نے اپنے انتظامی فیصلے میں اسیر کی سزا کی اڑھائی ماہ کی تجدید کی۔

اسے سانس لینے میں دشواری ، دل کے پٹھوں میں کمزوری ، پیٹ میں درد ، ناک میں خون بہہ رہا ہے ، اور اپنا بایاں ہاتھ مکمل طور پر حرکت نہیں کر سکتا ہے ، اس کا وزن 20 کلو گر گیا ہے۔ خدشہ ہے کہ وہ کسی بھی وقت زندگی کی بازی ہارسکتا ہے۔قیدی غنام شادی شدہ اور دو بچوں کاباپ ہے۔ اسرائیلی فوج نے اسے 28جون کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔ دو ہفتے نظر بند رکھنے کے بعد چار ماہ کے لیے انتظامی نظربندی کا حکم جاری کیا گیا۔