آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینیٹ کام جنرل کی ملاقات

ملاقات میں دوطرفہ دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال، افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات چیت بھی کی گئی۔آئی ایس پی آر

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 9 ستمبر 2019 15:54

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینیٹ کام جنرل کی ملاقات
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 ستمبر2019ء) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینیٹ کام جنرل کینتھ میکنزی نے ملاقات کی، جس میں خطے کی جیواسٹریٹجک ،افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی سینیٹ کام جنرل کینتھ میکنزی نے ملاقات کی۔

امریکی سینیٹ کام کے ساتھ دیگر حکام بھی موجود تھے۔ملاقات میں خطے کی جیواسٹریٹجک صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی طرح ملاقات میں افغانستان اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی۔ واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل حملے کو جواز بنا کر طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے طالبان رہنماؤں سے اتوارکو ہونے والی خفیہ ملاقات منسوخ کردی ہے اورکہا کہ یہ کیسے لوگ ہیں جو بارگیننگ پوزیشن مضبوط کرنے کے لیے لوگوں کو قتل کرتے ہیں، انہوں نے ایسا نہیں کیا، بلکہ انہوں نے اسے مزید خراب کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

اگر طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ان میں بامقصد معاہدے کی صلاحیت موجود نہیں۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ پھر واضح کرتے ہیں افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، پاکستان نے ہمیشہ پرتشدد کاروائیوں کی حوصلہ شکنی اور مذمت کی ہے،پاکستان نے امن عمل کو تحمل کیساتھ آگے بڑھانے کیلئے فریقین پرزوردیا،پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات منسوخ کرنے کے بیان پر باضابطہ ردعمل جاری کردیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ پرتشدد کاروائیوں کی حوصلہ شکنی اور مذمت کی ہے۔پاکستان نے مذاکرات کے تمام فریقین کو تحمل سے بات چیت جاری رکھنے پر زور دیا۔ پاکستان نے تمام فریقین پر زور دیا کہ امن عمل کو تحمل کے ساتھ آگے بڑھایا جائے۔پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں سہولت کار کا کردار ادا کیا۔پاکستان حالیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔پاکستان نے کہا کہ ایک بار پھر واضح کرتے ہیں افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے۔