حضرت امام حسینؓ کی قربانی تمام محکوموں کے لیے حریت و آزادی کا پیغام ہے‘شیخ معراج خالد

واقعہ کربلا نے دنیا پر ثابت کردیا کہ مسلمان اسلام کی خاطر ہر چیز قربان کرسکتاہے لیکن اسلام کو کسی چیز پر اور محبت رسولﷺ پر کسی چیز پر قربان نہیں کیاجاسکتا

پیر 9 ستمبر 2019 16:20

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2019ء) انجمن اساتذہ جموں وکشمیر کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ معراج خالد نے سالانہ شجاعان کربلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسینؓ کی قربانی تمام محکوموں کے لیے حریت و آزادی کا پیغام ہے ۔ واقعہ کربلا نے دنیا پر ثابت کردیا کہ مسلمان اسلام کی خاطر ہر چیز قربان کرسکتاہے لیکن اسلام کو کسی چیز پر اور محبت رسولﷺ پر کسی چیز پر قربان نہیں کیاجاسکتا۔

یہ واقعہ ہمیں جگر گوشتہ رسولﷺ حضرت امام حسینؓ کی اس عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے جو انہوں نے نعرہ تکبیر کے ساتھ ساتھ نعرہ ر سالت و اسلام کا جھنڈا بلند رکھنے کے لیے دی ۔ بلاشبہ ان کی اس عظیم قربانی نے انسانیت کو جینے کا دستور ظالم وجابر حکمرانوں کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا حوصلہ بخشا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انجمن اساتذہ جموں وکشمیر کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ معراج خالد پی ٹی آئی نیلم کے رہنما قاضی غلام سرور غیر جریدہ ملازمین کے ضلعی صدر خواجہ عارف مصطفائی، شہنواز کاظمی سہنسہ کوٹلی ،سنی تحریک ،دعوت اسلامی، تحریک لبیک یارسول اللہ ،المصطفی ویلفیئر سوسائٹی ،مرکزی جماعت اہلسنت نیلم،تحریک منہاج القرآن ومختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے انجمن طلبہ اسلام نیلم کے زیراہتمام پی ڈبیلوڈی ریسٹ ہائوس آٹھمقام میں منعقدہ سالانہ شجاعان کربلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مقررین نے ظلم واستحصال کے خاتمے اور عدل ومساوات کی قیام کی خاطر فروغ عشق مصطفی کو اجاگر کرنے ،تحریک تکمیل پاکستان کی خاطر انقلابی شعورکی بیدار ی کے لیے عشق مصطفی سے لبریز نوجوانوں کی نظریاتی طلبہ تنظیم انجمن طلبہ اسلام نے حسب روایت سالانہ شجاعان کربلا کانفرنس کا انعقاد کر کے اپنے آخرت سنوارنے اور اہل بیت سے اپنی والہانہ روحانی محبت کا عملی ثبوت دیا۔

جس کا اجر انجمن طلبہ اسلام کو اللہ تعالی ہی دے گا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ کربلا ظلم کے خلاف وہ آواز ہے کہ جس میں نواسہ رسولﷺ نے اپنی شہادت پیش کر کے انسانیت کو بچا لیاجس نے بھی واقعہ کربلا پڑھا وہ کہہ اٹھا --’’کربلا میں انسانیت کی جیت ہوئی‘‘ اسلامی تاریخ کے اس المناک سانحہ کا اثر جہاں ایک عام مسلمان پر ہوا وہاں پر مسلم وغیر مسلم شعراء وادباء نے مرثیوں نوحوں سلام اور نظم ونثر میں شہداء کربلا اور ان کی قربانیوں کو بھرپور انداز میں سلام عقیدت پیش کیا ہے ہر شاعر نے کسی نے کسی انداز میں اپنا دامن اس سعادت سے بھرنے کی کوشش کی آخر میں کانفرنس کے اختتام پر مصطفائی لنگر تقسیم کیا گیااور شہداء کربلا کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور پاکستان کی سلامتی واستحکام الحاق پاکستان اور آزادی کشمیر کے لیے خصوصی دعاکی گئی۔