Live Updates

ہماری برآمدات ہدف سے کم ہورہی ہیں جو معیشت کے لئے اچھا شگون نہیں ہے‘افتخار علی ملک

معیشت کی بحالی، قابل عمل معاشی پالیسیوں اور حکمت عملی کی تیاری میں حکومت تمام فریقین کو اعتماد میں لے‘ سینئر نائب صدر سارک چیمبر آف کامرس

پیر 9 ستمبر 2019 16:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2019ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ ملکی بقا اور جمہوریت کے استحکام کے لئے پائیدار اور دیرپا معاشی استحکام انتہائی ضروری ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ معیشت کی بحالی کے لئے جنگی بنیادوں پر نتائج کے حصول اور قابل عمل معاشی پالیسیاں اور حکمت عملی تیار کرنے کیلئے پی ٹی آئی حکومت کو تمام فریقین کو اعتماد میں لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی واضح یقین دہانی کے باوجود فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور کارپوریٹ سیکٹر کے دیگر اعلی رہنمائوں کو پالیسیوں کی تیاری اور فیصلہ سازی میں اعتماد میں نہیں لیا جا رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پوری بزنس کمیونٹی وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ہے ۔ حکومتی وزرا، مشیران، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک کو بھی تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی بزنس و تاجر کمیونٹی کو درپیش حقیقی شکایات کا ازالہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے عالمی کساد بازاری کو مد نظر رکھتے ہوئے غیر ملکی اور مقامی سرمایہ کاروں کا اعتماد کو بحال کرنے میں معاون معاشی پالیسی کی ازسر نو تشکیل اشد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم موقع پر حکومت کو بزنس کمیونٹی اور چھوٹے و درمیانے تاجروں کو مراعاتی پیکیج دینا چاہیے تاکہ تباہ حال معیشت کو سہارا دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ، کوریا ، چین ، فرانس ، جرمنی ، روس سمیت دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک ایس ایم ایز کے فروغ کو انتہائی اہمیت دیتے ہیں کیونکہ یہ معیشت کے استحکام میں ہمیشہ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

افتخار ملک نے کہا کہ ہماری برآمدات ہدف سے کم ہورہی ہیں جو معیشت کے لئے اچھا شگون نہیں ہے۔ ہماری برآمدات گنے چنے ممالک کیلئے چند تجارتی مصنوعات تک محدود ہیں اور یہی برآمدات میں کمی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ پاکستانی مصنوعات کے لئے ایسی نئی منڈیاں تلاش کرنے کے لئے مارکیٹ ریسرچ کرائے جو معیار اور قیمت کے حساب سے ہمارے لئے مفید اور منافع بخش ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ وہ غیر ملکی خریداروں تک پاکستانی مصنوعات کی فراہمی اور وہاں تجارت سے متعلق معلومات کی متعلقہ فورمز تک فراہمی کو یقینی بنائیں تاکہ پاکستانی تاجر ان مواقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے کاروبار کو زیادہ سے زیادہ متنوع بنائیں اور زیادہ سے زیادہ غیر ملکی خریداروں کو پاکستانی مصنوعات کی طرف راغب کرنے کے لئے اقدامات اٹھاتے ہوئے مارکیٹ ڈیمانڈ کے مطابق نئی مصنوعات کا اضافہ کریں۔

افتخار ملک، جو یونائیٹڈ بزنس گروپ کے چیئرمین بھی ہیں، نے کہا کہ تاجروں ، صنعت کاروں اور برآمد کنندگان کی اکثریت معیشت کی سست روی پر اپنے خدشات کا اظہار کر چکی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ صنعت کو مکمل تباہی سے بچانے کے لئے اس معاملے پر فوری توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ پوری بزنس کمیونٹی محب وطن ہے اور بروقت ٹیکس ادا کر رہی ہے اور جہاں کہیں ٹیکسوں کا تنازعہ موجود ہے صنعتی نمو کو متاثر کیے بغیر اس کو حل کرنا ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات