کھاد فیکٹریوںکا300 ارب روپے والے آرڈیننس کے خاتمے کا بوجھ عوام پر ڈالنے کا فیصلہ، کھاد کی بوری میں 200روپے اضافے کا امکان

پیر 9 ستمبر 2019 17:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 ستمبر2019ء) کھاد فیکٹریوں نے 300 ارب روپے والے آرڈیننس کے خاتمے کا بوجھ عوام پر ڈالنے کا فیصلہ کر لیا، کھاد کی بوری میں 200روپے اضافے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق حکومت کی طرف سے گیس انفرااسٹرکچرڈویلپمنٹ سیس دینیکافیصلہ واپس لیلیاگیا، کھاد کی قیمتوں میں اضافے کاامکان ظاہر کیا جارہا ہے،تجزیہ کاروں نے رائے دیتے ہوئے یہ امکان ظاہر کیا کہ یوریا کھاد کی بوری200روپے تک مہنگی ہوسکتی ہے، فیکٹری مالکان کاکہناتھا کہ مہنگی گیس کیباعث سستی کھادفراہم نہیں کرسکتے،یکم جولائی سے گیس کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں،فی بوری 200روپے خسارہ اٹھانا پڑرہا ہے۔

حکومت کی طرف سے گیس انفراسٹرکچرڈویلپمنٹ سیس آرڈیننس کیذریعے مختلف صنعتوں کو300بلین کی رعایت دی تھی جیسے واپس لے لیا گیا ہے،گیسوں کمپنیوں کے مطابق اب کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، اس اضافے کا سارا بوجھ غریب کسان کو برداشت کرنا پڑے گا۔فرٹیلائزرمینوفیکچررزآف پاکستان ایڈوائزری کونسل کیایگزیکٹوڈائریکٹرشیرشاہ ملک کیمطابق آرڈیننس واپس لیناحکومت کاغلط فیصلہ ہے،اب کھاد کی قیمت میں اضافہ کرنافیکٹری مالکان کاحق ہے۔

متعلقہ عنوان :