جرمنی میں مسلمانوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ مساجد میں بھی اضافہ

ہاگن شہر میں چرچ کو خرید کر مسجد میں تبدیل کردیا گیا،کراچی کے مخیر حضرات نے سرمایہ صدقہ جاریہ کے لیے فراہم کیا

muhammad ali محمد علی پیر 9 ستمبر 2019 23:54

جرمنی میں مسلمانوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ مساجد میں بھی اضافہ
ہاگن (رپورٹ، مطیع اللہ، اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 ستمبر2019ء) جرمنی کے مختلف شہروں میں مسلمانوں کی بڑھتی ھوئی ابادی کے ساتھ ساتھ مساجد میں میں بھی اضافہ ھو رہا ھے جرمن کے کے شہر ہاگن میں ایک چرچ کو خرید کر مسجد میں تبدیل کردیا گیا، یہ پرانا چرچ تین لاکھ پچاسی ہزار یورو کی کثیر رقم سے خریدا گیا ہے اور یہ رقم پاکستان کے معاشی حب کراچی کے کاروباری اداروں کی سرکردہ شخصیات نے فراہم کی ہے، تبدیلی کے بعد اس کو مسجد فیصان ایمان کے نام سے منسوب کیا گیا ہے ۔

اس حوالے سے ایک باضابطہ ایمان افروز تقریب اتوار کو منعقد ہوئی جس میں حاجی عبدالحبیب عطاری اور سید ابراہیم باپو، سلمان رفیق نے دیگر کاروباری حضرات کے ااتگ خصوصی طور پر شرکت کی ۔ چرچ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا باقاعدہ افتتاح نماز ظہر کی ادائیگی سے کیا گیا ہے، جس میں مقامی مسلمانوں کے علاوہ پاکستان سے پندرہ رکنی کاروباری اداروں کے نمائندوں کے وفد اور یورپین ممالک ناروے، ڈنمارک،آسٹریا،فرانس، بلجیم کے علاوہ کینیا اور برطانیہ سے عاشقان رسولﷺ نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

نماز ظہر کی ادائیگی کے بعدخصوصی دعائیہ تقریب میں امت مسلمہ اور خصوصا شام و کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں ۔ پاکستانی وفد کے سربراہ رفیق سلیمان نے بتایا کہ چرچ کی مسجد کی تبدیلی کی تقریب ایک ایمان افروز واقعہ ہے اور پہلی نماز ظہر میں امت مسلمہ کے اتحاد اور ترقی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں ہیں ، انہوں نے خاص طور پر امیر اہلسنت حضرت مولانا الیاس قادری کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس نیک کام میں مسلسل راہنمائی فرمائی ۔

پاکستان سے آنے والے بزنس کمیونٹی کے وفد میں رفیق گوندل سابق چیئرمین رائس ایکسپورٹ ایسوسی ایشن، سید ابراہیم باپو کیمیکل ایسوسی ایشن، امجد، یارن مرچنٹ ایسوسی ایشن، محبوب صدیقی آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ، عمران گجی بلڈرز اینڈ ڈویلپئر ایسوسی ایشن، عمران ہاشمی جیمز اینڈ جیولرز کے علاوہ دیگر کاروباری اداروں کے نمائندے شامل تھے، بزنس مین حضرات نے میڈیا کو بتایا کہ دنیا بھر میں اسلام پہ پھیل رہا ھے مساجد بنانے کار خیر ھے اور اپنے اباوجداد کے کیے صدقہ جاریہ ھے۔