نواسہ رسول حضرت امام حسین ؓ کا یوم شہادت ملک بھر میں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا

منگل 10 ستمبر 2019 23:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2019ء) نواسہ رسول حضرت امام حسین ؓ کا یوم شہادت منگل کو ملک بھر میں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے مجالس عزا کے انعقاد کے علاوہ علم اور شبیہہ ذوالجناح کے جلوس برآمد ہو ئے جبکہ علماء کرام و ذاکرین نے واقعہ کربلا کے فضائل و مصائب پر روشنی ڈالی نیزحضرت امام حسینؓ اور انکے رفقاء کی حق، انصاف اور اسلام کی سربلندی کیلئے عظیم قربانی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا;نواسہ رسول اور ان کے ساتھیوں نے کربلا کے میدان میں 10 محرم کو اسلام کی بقاء کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ایسی مثال قائم کی جس نے رہتی دنیا تک حق اور باطل کے درمیان واضح حد قائم کردی‘سکیورٹی وجوہات کی بناء پر ملک بھر کے مختلف حصوں میں صبح سے رات گئے تک موبائل سروس معطل رہی ‘مختلف اضلاع کی انتظامیہ کی جانب سے موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی عائد تھی‘جلوس کے روٹس پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادراوں کے جوانوں کی بھاری نفری تعینات تھی ‘جلوس کے آغاز سے قبل روٹس کو سکیورٹی آلات سے کلیئر کیا گیا ‘چھتوں پر جلوس دیکھنے پر مکمل پابندی رہی ‘سخت چیکنگ کے مراحل سے گذرنے کے بعد لوگ جلوسوں میں داخل ہوسکے ‘جلوس کے قریب پارکنگ اور غیر متعلقہ اشخاص کی نقل و حرکت مکمل طور پر بند رہی ۔

(جاری ہے)

منگل کو ملک بھر میں حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور ان کے ساتھیوں کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا، ان کی یاد میں ماتمی جلوس نکالے گئے اور عزاداری کی گئی۔کراچی میں عاشورہ کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوکر روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر اختتام پذیر ہوا جبکہ حیدرآباد میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہوا۔

لاہور میں دس محرم کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا جو کربلا گامے شاہ پہنچ کر ختم ہوا۔راولپنڈی میں مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین، امام بارگاہ کرنل مقبول اور ٹائروں والے امام بارگاہ سے برآمد ہوئے جبکہ کوئٹہ میں عاشورہ کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مومن آباد امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوگیا۔

پشاور میں یوم عاشور کے 12 جلوس برآمد ہوئے جن کی سیکیورٹی کیلئے سخت انتظامات کیے گئے۔وفاقی دارالحکومت میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس ایف الیون ون میں اپنے مخصوص روٹ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ موسیٰ کاظم پر اختتام پذیر ہو گیا، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جلوس کے تمام روٹس پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کر رکھے تھے۔اس کے علاوہ ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں یوم عاشور کے جلوس نکالے گئے جن میں عزاداری اور نوحہ خوانی کی گئی۔

جلوسوں کے اختتام کے بعد شام غریباں اور مجالس منعقد کی گئیں جس میں نواسہ رسول ﷺکی قربانیوں پر روشنی ڈالی گئی۔یوم عاشور پر ملک بھر میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جس کے تحت مختلف شہروں میں کہیں مکمل اور کہیں جزوی طور پر فون سروس بند کی گئی۔عاشورہ کے موقع پر کوئٹہ شہر میں بھی موبائل فون سروس معطل رہی، اس کے علاوہ پشاور، استور، ڈیرہ اسماعیل خان اور کوہاٹ میں بھی موبائل فون سروس بند رہی۔

حضرت امام حسینؓ اور انکے رفقاء کی حق، انصاف اور اسلام کی سربلندی کیلئے عظیم قربانی پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا گیا،عزادار زنجیر زنی کے ساتھ ساتھ غم حسینؓ میں دھاڑیں مار مار کر روتے رہے ۔لاہور سمیت صوبہ بھر میں مجلسوں اور جلوسوں کی سیکورٹی ہائی الرٹ رہی، پنجاب کے دیگر ڈویژن ،ضلعی اور تحصیل سطح پر قائم کنٹرول روم مرکزی کنٹرول روم سے رابطہ میں رہے ، لاہور سمیت بعض مقامات پر جلوسوں کی فضائی نگرانی بھی کی جاتی رہی ۔

جلوس میں خواتین سمیت بچوں، بوڑھوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔جلوس کے روٹ پر دودھ اور پانی کی سبیلیں لگائی گئی تھیںجبکہ جلوس کے راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ۔ اسی طرح صوبہ بھر میں یوم عاشور پر مجالس شام غریباں منعقد کی گئیں جبکہ سرکاری و نجی ٹی وی چینلز اور ریڈیو نے مجالس شام غریباں نشر کیں۔اخبارات میںبھی سیدالشہدا امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کی لازوال قربانی کے حوالے سے خصوصی ایڈیشن شائع کئے گئے۔

پنجاب ایمر جنسی سرو س(ریسکیو1122 ) نے یوم عاشور پرماتمی جلوسوں کے دوران ایمرجنسی کورکی فراہمی کے لئے پنجاب کے تمام بڑے شہروںمیں ریسکیو1122 کے جوانوں کی چھٹیاں محدود کرکے اُن کی مخصوص ایمرجنسی ڈیوٹیاں لگا ئی تھیں ۔واسا کی طرف سے بھی ذوالجناح کے راستوں اور مجالس کے جگہوں کے سیوریج صاف رکھے گئے اور وہاں پر پینے کے پانی کی وافر مقدار میں فراہمی جاری رہی جبکہ لوڈ شیڈنگ کے خدشہ کے پیش نظر ٹیوب ویلوں پر نصب جنریٹر وںپر ڈیزل اور آپریٹرز کی حا ضری یقینی بنائی گئی۔