ایک صاحب تھے جنہوں نے کہا تھا ریٹائیر ہو کر ڈیم کی جگہ پر چارپائی ڈال کر ڈیم بناؤں گا

اگر کسی شخص کو پتہ ہو کہاں ہیں؟ کیا کر رہے ہیں؟ کتنا ڈیم بنا چکے ہیں؟ تو معلومات میں ضرور اضافہ فرمائیں۔ ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کی سابق چیف جسٹس پر تنقید

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 11 ستمبر 2019 12:04

ایک صاحب تھے جنہوں نے کہا تھا ریٹائیر ہو کر ڈیم کی جگہ پر چارپائی ڈال ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 11 ستمبر 2019ء) : ملک میں آبی مسائل اور آبی قلت کے پیش نظر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہی ڈیمز کی تعمیر کا حکم دیا تھا جس کے بعد انہوں نے ڈیمز کی تعمیر کے لیے ایک فنڈ بھی قائم کیا جس کا نام بعد میں ''چیف جسٹس وزیراعظمڈیم فنڈ'' رکھ دیا گیا تھا۔ جس میں ملک میں موجود پاکستانیوں سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے بھی پیسے جمع کروائے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد حکومت نے دو ڈیمز دیا میر بھاشا اور مہمند کی تعمیر کے لیے فنڈز قائم کیے تھے۔جس میں سرکاری ملازمین،اداکاروں،قومی کھلاڑیوں اور سماجی شخصیات سمیت عوام نے پیسے جمع کروائے تھے۔ پنجاب حکومت کے صوبائی ملازمین نے ایک ارب روپے، پاکستان فوج نےاٹھاون کروڑ روپے، بحریہ ٹاؤن کے ملازمین نے گیارہ کروڑ روپے اور پاکستان فضائیہ کے ملازمین نے دس کروڑ روپے دئیے تھے۔

(جاری ہے)

بظاہر لگتا ہے کہ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے یہ مہم ٹھنڈی پر گئی ہے۔ماضی میں سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریٹائرمنٹ کے بعد ڈیم پر پہرہ دینے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد میں ڈیم پر پہرہ دوں گا پھر چاہے مجھے جھونپڑی بنا کر ہی کیوں نہ رہنا پڑے۔ اسی حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے سابق چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک صاحب ہوتے تھے جنہوں نے اربوں روپے کی اپنی تشہیری مہم ڈیم کے نام پر چلائی اور کہا کہ میں ریٹائیر ہو کر ڈیم کی جگہ پر چارپائی ڈال کر ڈیم بناؤں گا اگر کسی شخص کو پتہ ہو کہاں ہیں؟ کیا کر رہے ہیں؟ کتنا ڈیم بنا چکے ہیں؟ تو معلومات میں ضرور اضافہ فرمائیں۔

احسن اقبال کے اس ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیاپر ایک بحث کا آغاز ہو گیا اور سینئیر صحافیوں نے بھی اس حوالے سے ٹویٹ کیے۔سینئیر صحافی خاور گھمن نے کہا کہ پروفیسر صاحب ماشااللہ آپ کافی صاحب علم شخصیت ہیں جن صاحب کی بات آپ کر رہے ہیں ان کو اس جگہ پر پہچانے والے کون تھے؟؟کس نے ان کو خلاف قانون سیکریٹری قانون لگایا۔ کس نے جج بنوایا۔

کچھ تو پتا ہو گا جناب کو۔
جب کہ سینئیر اینکر اجمل جامی نے ٹویٹ کیا کہ لیکن سوال وہی رہتا ہے ، اب وہ کہاں ہے؟ ڈیم (ن) فنڈ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ چوکیڈاری۔ پہرا؟ سب بھاشن ہیڈ لائنز کے لیے تھے کیا؟۔
۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر کا کام نومبر میں شروع ہوجائے گا، ڈیم کی تعمیر کیلئے دیا گیا عوام کا پیسا سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں محفوظ ہے، بھاشا ڈیم کا تعمیر کا کام مرحلہ وار ہورہا ہے۔