چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کی ویڈیولنک کے ذریعے کیس کی سماعت

بھکر میں زمین کے تنازع پردوبھائیوں کے قتل کیس میں سزا یافتہ ملزم سیف اللہ کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل

بدھ 11 ستمبر 2019 16:40

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کی ویڈیولنک کے ذریعے کیس کی سماعت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے ضلع بھکر میں زمین کے تنازع پردوبھائیوں کے قتل کیس میں سیف اللہ نامی سزایافتہ ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر تے ہوئے کہا ہے کہ اگرزخمی شخص عدالت میں پیش نہ ہو توملزم کوسزا نہیں ہوسکتی ،بدھ کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ویڈیولنک کے ذریعے کیس کی سماعت کی یادرہے کہ سیف اللہ پردوبھائیوں کوقتل کرنے کاالزام تھا ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی جس کوہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھاتھا جس کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی۔

سماعت کے دوران متاثرہ فریق کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوبتایاکہ یہ واقعہ زمیں کے تنازع پر پیش آیاتھا ملزم سیف اللہ اور دونوں بھائیوں کے درمیان زمین کی تقسیم کا تنازعہ چل رہا تھا، جھگڑے کے دوران ملزم نے پہلے ایک بھائی پر فائرکرکے اسے قتل کیااورجب دوسرابھائی بھاگا تو اس کے پیچھے جا کر اسے بھی گولیاں ماریں۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ملزم کے وکیل سے استفسارکیاکہ ہمیں بتایا جائے کہ فریقین کے درمیان جو صلح ہو ئی تھی اس میں کون کون شریک تھا، کیامقتولین کے ورثاء اس وقت موجود تھے تودرخواست گزار کے وکیل نے کہاکہ مقتولین کے وارث کے فوت ہونے پراس کے ورثاء نے ملزم کو معاف کر دیاہے، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ انڈین قانون میں ترمیم کر کے ورثا ء کے ورثا ء کی صلح کو قابل قبول بنایا گیا ہے لیکن یہاں اس قانون کے تحت ورثاء کے ورثاء صلح نہیں کرسکتے اس لئے سپریم کورٹ نے یہاں پارلیمنٹ کو تجویز دی ہے کہ اس حوالے سے قانون میں ترمیم کی جائے، سماعت کے دوران متاثرہ فریق کے وکیل نے عدالت کومزید بتایاکہ اس واقعے میں تین افراد قتل ہوئے ملزم کے بھائی کی بیوی نسیم ببی بی بھی جھگڑے میں زخمی ہو ئی تھی جو ایک ماہ بعدچل بسی، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ اگر زخمی فرد عدالت میں پیش نہ ہو تو ملزم کوسزا نہیں ہو سکتی بعدازاں عدالت نے ملزم کی سزائے موت کوعمرقید میں تبدیل کرتے ہوئے کیس نمٹادیا۔