فنانس بل 2018ء کے تحت سیلز ٹیکس ایکٹ میں کی گئی ترمیم پرعمل درآمد کیا جائے، صدر اسلام آباد چیمبر

بدھ 11 ستمبر 2019 16:46

فنانس بل 2018ء کے تحت سیلز ٹیکس ایکٹ میں کی گئی ترمیم پرعمل درآمد کیا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2019ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق ایف بی آر کا چیف کمشنرز اور کمشنرز کے ماتحت فیلڈ سٹاف بغیر پیشگی اطلاع دیئے یا کوئی نوٹس دیئے کاروباری اداروں پر جا کر سٹاک کی مانیٹرنگ کر رہا ہے جس سے کاروباری سرگرمیوں پر منفی اثر پڑ رہا ہے لہذا انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال کا نوٹس لیں اور کاروباری برادری کو مزید پریشانی سے بچانے کیلئے ایسی کارروائیوںکو رکوائیں۔

انہوںنے کہا کہ 2018 ء میںسیلز ٹیکس ایکٹ 1990میں ایک ترمیم کی گئی تھی جس کے مطابق ایف بی آر کے ان لینڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو سیلز ٹیکس کیلئے سٹاک کی مانیٹرنگ کا مجاز بنایا گیا تھا لہذا چیف کمیشنرز اور کمیشنرز کے ماتحت ایف بی آر کے فیلڈسٹاف کی طرف سے ان اختیارات کا استعمال خلاف قانون ہے کیونکہ فنانس بل 2018ء کے تحت ان سے یہ اختیارات واپس لے لئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ فنانس بل 2018ء کے تحت سیلز ٹیکس ایکٹ میں جو ترمیم کی گئی تھی اس پر پوری طرح عمل درآمد کیا جائے ۔ احمد حسن مغل نے کہا کہ ایف بی آر کے فیلڈ آفیسرز کی طرف سے انفرادی حیثیت میں کاروباری اداروں کی مانیٹرنگ کے آرڈرز جاری کرنا قانون کے مطابق درست نہیں ہے لہذا انہوںنے مطالبہ کیا کہ ایف بی آر بورڈ کو جو اختیارات دیئے گئے ہیں ان کا استعمال کسی اور آفس کو نہیں کرنا چاہیے جب تک کہ ان کو قانونی طور پر اس کا مجاز نہ بنایا گیا ہو۔

انہوںنے کہا کہ سیکشن B40کے تحت دیئے گئے اختیارات کو صوابدیدی طور پر استعمال کرنے سے گریز کیا جائے کیونکہ اس سے تاجر برادری کیلئے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ جن کاروباری اداروں پر کوئی پیداوار یا سیل نہیں ہو رہی ان پر مانیٹرنگ کیلئے بھاری نفری تعینات کرنے کا کوئی مقصد جواز نہیں بنتا ۔

انہوںنے کہا کہ سیکشن 40Bکے تحت اختیارات کے استعمال کیلئے وقت کا تعین ضروری ہے لیکن ایسے اکثر کیسوں میں وقت کے تعین پر عمل درآمد نہ کرنا بھی بلا جواز ہے لہذا اس سے گریز کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی اطلاع سیکش 40Bکے تحت آفیسرز کی تعیناتی کیلئے وقت کا تعین لازمی قرار دیا تھا لہذا عدالت کے حکم پر سخی سے عمل کیا جائے۔ انہوںنے چیئر مین ایف بی آر سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں اور کاروباری اداروں کی مانیٹرنگ کیلئے جو بے قاعدگیاں کی جا رہی ہیں ان کا فوری طور پر تدارک کیا جائے۔