کراچی کی3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں ، کوئی پرسان حال نہیں، وسیم اختر

کراچی کو میٹنگ اورکمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کے مسائل پر کسی جانب سے سنجیدگی نظر نہیں آرہی،میئر کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 11 ستمبر 2019 18:45

کراچی کی3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں ، کوئی پرسان حال نہیں، وسیم اختر
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2019ء) میئر کراچی وسیم اخترنے کہا کراچی کو میٹنگ اورکمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کے تین کروڑ شہری مشکل میں ہیں ، کوئی پرسان حال نہیں ، مسائل فوری حل طلب ہیں ، وزیراعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں۔بدھ کو میئر کراچی وسیم اختر قائداعظم محمد علی جناح کی برسی کے موقع پر مزار قائد پر حاضری دی،پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی نے کہا ہم سب کو قائداعظم کیبتائے ہوئے راستے پر چلنا چاہئے، کراچی کے 3 کروڑ شہری مشکل میں ہیں، 6 ماہ سے کوشش ہے وفاق آگے بڑھے کراچی کے مسائل حل کرے۔

،وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کو میٹنگ اورکمیٹیوں کے علاوہ کچھ نہیں ملا، کراچی کے مسائل پر کسی جانب سے سنجیدگی نظر نہیں آرہی، مسائل فوری حل طلب ہیں، وفاق کس بات کا انتظارکررہی ہے ، بیماریاں پھیل رہی ہیں، کراچی کو خصوصی فنڈز درکار ہیں۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے کہا وفاق سمجھ لے کراچی کوآج گرانٹ ملی تونتیجہ ایک سال بعدملیگا، عوام پریشان ہیں ،کراچی ٹیکس دیتا ہے اسے حق دیا جائے، وزیر اعظم صاحب کراچی آئیں اور فنڈز دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص مشورے دیتا ہے کراچی کوفنڈز کوئی نہیں دیتا، ہم کام کرنے کیلئے تیار ہیں مگر وسائل نہیں ہیں۔سانحہ بلدیہ فیکٹری کو 7 سال مکمل ہونے پر وسیم اختر نے کہا سانحہ بلدیہ فیکٹری کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے، عدالت میں زیر سماعت کیس پر کوئی بیان نہیں دے سکتا۔میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں منتخب اراکین پر مشتمل ہواور فوری فنڈز جاری کییجائیں، 3سال سے آواز اٹھا رہے ہیں کہ بلدیہ کیمحکمے واپس کیے جائیں، سندھ حکومت نے نہیں سنی تو وفاق کا دروازہ کھٹکھٹایا مگرکچھ نہ ملا،چندآرٹیکلز کیتحت وفاق عوامی بھلائی کیلئے مداخلت کر سکتا ہے، کراچی اور حیدرآباد کیعوام منتظرہیں کہ وزیر اعظم وعدہ پورا کریں۔