بھارتی جبر،بربریت اور بدترین مظالم کے سامنے کشمیری عوام نے حسینیت کا راستہ اختیار کیا ہے، ، اسداللہ بھٹو

بدھ 11 ستمبر 2019 18:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2019ء) نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان اور سابق ایم این اے اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ امام حسین ؓ کی پوری جدوجہد مکمل اسلامی حکومت کا قیام تھا، انفرادی عبادات بنیاد ہے لیکن دوسرے مذاہب اور اسلام میں یہ فرق ہے کہ اسلام میں انفرادی عبادت کے ساتھ ملکی نظام کو کفر کی نظام کے بجائے اسلامی بنانا ضروری ہے، موجودہ دور میں انفرادی عبادات مسلم اور غیر مسلم ممالک میں ادا کی جارہی ہیں لیکن اصل مسئلہ اسلامی حکومت ہے، امریکہ اور مغرب مکمل اسلام کے تصور کا مخالف ہے ،مغرب رہبانیت کے مذہبی تصور کو فروغ جبکہ امام حسین ؓ نے اپنے اہل وعیال سمیت کربلا کے میدان میں جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع ٹندومحمد خان کے تحت مقام راجو نظامانی میں ’’شہادت امام حسین ؓ کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بنانے کیلئے قوم کے بچوں،بزرگوں، مائوں، بہنوں اور جوانوں نے پاکستان کا مطلب کیا’’لا الہ الااللہ ‘‘ کا نعرہ لگایا تھا، اسلام میں انسانوں کے انفرادی اور اجتماعی مسائل کا حل موجود ہے لیکن آج انسانیت خود انسانوں کے بنائے ہوئے جھوٹے نظامِ زندگی سے تڑپ اٹھی ہے،پاکستان میں مہنگائی، بدامنی، بیروزگاری عروج پر ہے جس کی وجہ پاکستان میں موجود کافرانہ نظام ہے جو گذشتہ 72سالوں سے ہر دور میں جاری رہا، موجودہ حکومت نے مدینے کی ریاست اور انصاف سب کیلئے کا نعرہ لگاکر اقتدار میں آئی مگر برسراقتدار آنے کے بعد پاکستان کو مدینے کی ریاست کی بجائے امریکہ اور آئی ایم ایف کی غلام ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔

بھارتی جبر،بربریت اور بدترین مظالم کے سامنے کشمیری عوام نے حسینیت کا راستہ اختیار کیا ہے، پاکستان کا بچہ بچہ بھی حسینی فکر کے ساتھ ان کے پشت پہ کھڑا ہے لیکن حکومت نے حسینیت اور مدینے کی ریاست کا راستہ چھوڑ کر امریکہ نوازی اور بھارت کی یاری کا راستہ اختیار کیا ہے۔ جماعت اسلامی آج بھی حسینیت کے راستے پر گامزن ہے اور ان شاء اللہ اسلامی پاکستان ،خوشحال پاکستان بن کر رہے گا۔