علاقائی سلامتی کے درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کثیرجہتی طرزِ فکر پر عمل پیرا ہے، وزیر خارجہ

پورپی پارلیمنٹ، برطانوی پارلیمنٹ، او آئی سی، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ، واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز جیسے موقر ادارے ان مظالم پر آواز اٹھا رہے ہیں، شاہ محمود قریشی کا خطاب

بدھ 11 ستمبر 2019 20:57

علاقائی سلامتی کے درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کثیرجہتی طرزِ فکر ..
جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 ستمبر2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ علاقائی سلامتی کے درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کثیرجہتی طرزِ فکر پر عمل پیرا ہے،پورپی پارلیمنٹ، برطانوی پارلیمنٹ، او آئی سی، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ، واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز جیسے موقر ادارے ان مظالم پر آواز اٹھا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بین الاقوامی شہرت کے حامل تھنک ٹینک’’جنیوا سینٹر فار سیکورٹی پالیسی ‘‘ منعقدہ سیمینار ’’ہماری خارجہ پالیسی اور علاقائی سلامتی کی جہتیں‘‘کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں ہماری منفرد۔جغرافیاء حیثیت کا بہت عمل دخل ہے اگرچہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے لیکن مشرق میں ہمیں توسیع پسندانہ عزائم رکھنے والے ایٹمی ملک بھارت کی شر انگیزیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ بھارت نے 5اگست کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے جبرآ مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا ہے اور اب وہ آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ان کا انسانی حقوق کونسل اجلاس میں شرکت کا مقصد دنیا کو ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کرنا ہے اور یہ صرف ہم نہیں کہہ رہے اسوقت یورپی پارلیمنٹ، برطانوی پارلیمنٹ، او آئی سی، ایمنسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس واچ، واشنگٹن پوسٹ اور نیویارک ٹائمز جیسے موقر ادارے ان مظالم پر آواز اٹھا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ علاقائی سلامتی کے درپیش چیلنجز کے باوجود پاکستان کثیرجہتی طرزِ فکر پر عمل پیرا ہے بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ، اندرونی استحکام اور معیشت کی بہتری ہماری حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔