صوبے میں محکمہ تعلیم کی بہتری کیلئے اصلاحات کا عمل جاری ہے

صوبے میں 17000 اساتذہ کی میرٹ پر بھرتی مکمل ہو چکی ،9300 اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے، پانچ سال میں 65000 اساتذہ بھرتی کرنے کا ہدف رکھا گیا جبکہ قبائلی اضلائی میں 2500اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کی ایک سالہ کارکردگی اور نئے اقدامات کے حوالے سے ترجمان کا اظہار خیال

بدھ 11 ستمبر 2019 21:29

پشاور۔11ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 ستمبر2019ء) مشیر تعلیم خیبر پختونخوا ضیا اللہ خان بنگش کی جا نب سے صوبے میں محکمہ تعلیم کی بہتری کیلئے اصلاحات کا عمل جاری ہے،اساتذہ کے تبادلے میرٹ پر کرنے کیلئے ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کر دی،صوبے میں 17000 اساتذہ کی میرٹ پر بھرتی مکمل ہو چکی ہے اور9300 اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے، پانچ سال میں 65000 اساتذہ بھرتی کرنے کا ہدف رکھا گیا جبکہ قبائلی اضلائی میں 2500اساتذہ کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔

محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کی ایک سالہ کارکردگی اور نئے اقدامات کے حوالے سے ترجمان مشیر تعلیم کا کہنا تھا کہ صوبے میں مزید 17000 اساتذہ کی بھرتی کی منظوری، اشتہار جلد جاری کیا جائے گا،انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کو اتھارٹی کا درجہ دیا گیا،انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کی قبائلی اضلاع تک توسیع کی گئی اور مانیٹرنگ اسسٹنٹ سمیت تمام سٹاف بھرتی کیا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے 98 فیصد سکولوں کی مانیٹرنگ کی گئی،قبائلی اضلاع کے گھوسٹ ٹیچرز کو نوکری سے نکالا گیا،صوبے میں اساتذہ کی حاضری میں بہتری آئی جو کہ 91فیصد رہی ،اسی طر ح محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا کا متنازعہ لوگو تبدیل کر کے نیا لوگو متعارف کیا گیا،داخلہ مہم کے تحت 8 لاکھ بچوں کو سرکاری سکول میں داخل کیا گیا،سالوں میں تین لاکھ 90 ہزار سکول سے باہر بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں 45 نئے پرائمری سکولز بنائے گئے، 22 پرائمری سکولوں کی مڈل میں اپگریڈیشن، 26 مڈل کو ہائی اور 26 ہائی سکولوں کی ہائیر سیکنڈری میں اپگریڈیشن کی گئی،سرکاری سکولوں میں سیکنڈ شفٹ کلاسز پروگرام کا آغاز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے تعلیمی شعبے کیلئے 22 ارب کی منظوری دی گئی،میٹرک بورڈ امتحانات میں سرکاری سکولوں کا نتیجہ 73فیصد جبکہ انٹرمیڈیٹ میں 83فیصد رہا،عوامی شکایات کیلئے ہاٹ لائن کا اجراء کیا گیا،صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے فنڈ مہیا کیے گئے،قبائلی اضلاع کے طلباء کیلئے سکالرشپ مقرر کی گئی،صوبے میں پرائمری ٹیچرز کیلئے مستقل ٹریننگ پروگرام کا آغاز ہوا اب تک 16 اضلاع کے 53715 پرائمری سکول ٹیچرز کی ٹریننگ مکمل ہو ئی ہے۔

ٹریننگ پروگرام کی تمام اضلاع تک توسیع کی جا رہی ہے، تمام پرائمری ٹیچرز کیلئے ٹریننگ لینا لازمی قرار دیا گیا، ٹریننگ پروگرام کے تحت صوبے کے تمام پرائمری ٹیچرز کو ٹریننگ بار بار دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پرائمری ایجوکیشن ریفارمز کے تحت صوبے میں 10 ہزار نرسری ماڈل کلاس رومز کی تعمیر کے پروگرام کا آغاز کیا گیا جس کیلئے تجربہ کار ٹیچرز بھرتی کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :