ملک ریاض کے رشتہ دار کے ریستوران پر چھاپہ مارنے کی سزا

فرض شناس افسر کو او ایسی ڈی کر دیا گیا

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعرات 12 ستمبر 2019 03:38

ملک ریاض کے رشتہ دار کے ریستوران پر چھاپہ مارنے کی سزا
لاہور ۔ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12ستمبر 2019ء)   تاریخ یہی بتاتی ہے کہ قانون اور اصول ہمیشہ طاقتور کے تابع رہے ہیں۔ کبھی بھی غریب کو اس قدر سرعت سے انصاف یا پھر اس کا حق نہیں مل سکا جتنا جلدی کسی طاقتور شخص نے ناجائز حق اور انصاف کا ترازو بھی اپنے پلڑے میں کرلیا۔پاکستان کی تاریخ بھی ایسے ہی اصول و قوانین کی ترجمانی کرتی نظر آتی ہے کہ جہاں امیر کو گھر بیٹھے انصاف ملتا ہے اس کا رعب اور دبدبہ ہر ڈپارٹمنٹ میں سنائی دیتا ہے جب کہ غریب در در کی ٹھوکریں کھاتا ذلیل ہوتا منوں مٹی تلے دب جاتا ہے مگر اس کی دہائی کسی باضمیر شخص کا ضمیر جھنجوڑنے میں ناکام رہتی ہے۔

پاکستان میں بھی کئی طاقتور مافیا ہیں جو اپنا اثرورسوخ استعمال کر کے قانون کو بھی اپنے حق میں استعمال رکنے سے نہیں ہچکچاتے یہی نہیں اگر قانونی تقاضے مدنظر رکھتے ہوئے ان کے جرم کے خلاف کوئی کارروائی کی جائے تو اس پر بھی انہیں گراں گزرتا ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں کئی ایسے مافیاز ہیں جو فرض شناس افسران کو ان کے خلاف کارروائی کرنے پر بھاری سزائیں دلواتے ہیں۔

ان میں سے ایک بزنس ٹائیکون اور بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض بھی ہیں۔ملک ریاض کی زندگی اور عروج کی کہانی پر نظر دوڑائی جائے تو ایسے لگتا ہے کہ جیسے قانون ان کے در کی باندی ہے اور ان کی ناجائز فائلوں کے نیچے لگے کرپشن اور رشوت کے پہیے اتنا جلدی کام کر جاتے ہیں کہ جتنا جلدی کوئی اور نہیں کر پاتا۔اس کی واضح مثال بحریہ ٹاؤن کراچی کے حق میں آنے والا عدالتی فیصلہ ہے کہ جہاں غریبوں کی زمین اور گورنمنٹ کی کھربوں روپے کی مالیت کی جائیداد کوڑیوں کے بھاؤ ہتھیائی گئی جس پر عدالت نے نوٹس بھی لیا مگر یہاں بھی ملک ریاض کے روایتی ہتھکنڈے کام کر گئے۔

اب کی بار ایک اور کارنامہ ملک ریاض نے سرانجام دیا ہے کہ ان کے بیٹے کے ہم زلف کے ریستوران پر چھاپہ مارنے والے فرض شناس افسر کی تنزلی کروا دی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق چیئرمین بحریہ ٹاؤن علی ریاض ملک کے ہم زُلف کاشف نظیر کے لاہور میں واقع پوش ایریا کے ریستوران آل آنتو پر چھاپہ مارنے اور شراب ضبط کرنے کی جُرت کرنے پر فرض شناس ETO مسعود بشیر وڑائچ کو نوکری کے لالے پڑ گئے ہیں۔

بزنس ٹائی کون اور لینڈ مافیا ملک ریاض حسین نے اپنے بیٹے کے ہم زُلف کے ریستوران پر چھاپہ مارنے اور شراب پکڑنے کی سزا نوکری سے او ایس ڈی کروا کر دلوا دی۔فرض شناس افسر کو او ایس ڈی کرنے کا حکمنامہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔سوچنے کی بات یہ ہے کہ تبدیلی سرکار کی حکومت میں بھی وہی سفارش،دھونس،رعب اور دبدبہ کی حکومت چل رہی ہے،آج بھی سفارش پر افسران تبدیل ہو جاتے ہیں۔

غریب آج بھی انصاف پانے کو در در کی ٹھوکریں کھاتا نظر آتا ہے،سانحہ ساہیوال اور صلاح الدین جیسے معصوم آج بھی قتل ہوتے ہیں۔پولیس آج بھی بزرگوں اور عمر رسیدہ خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرتی ہے،نیب آج بھی بزنس مینوں کے آگے ہاتھ ڈال دیتا ہے،ایف بی آر کو آج بھی بااثر بزنس مافیا کے خلاف کارروائی کرنے سے روک دیا جاتا ہے،آج بھی انتقامی کارروائیوں کے لیے کیسز بنتے دکھائی دیتے ہیں۔

ملاوٹ آج بھی کی جاتی ہے اور صحت و تعلیم آج بھی غریب کی پہنچ سے دور ہے۔سابقہ حکومتوں کے ادوار میں فرض شناس افسران کو نامعلوم افسران قتل کردیتے تھے آج بھی نیک نامی افسران کے ناجائز تقرر و تبادلے ہوتے دکھائی دہتے ہیں اور وہی کہانی فرض شناس افسر ای ٹی او بشیر وڑائچ کے ساتھ دہرا کر انہیں او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔