مقبوضہ کشمیر کی صورتحال دو اٹیمی طاقتوں کے درمیان حادثاتی جنگ کے خطرے کو بڑھا رہی ہے. شاہ محمود قریشی

جمہوریت کی جھوٹی دعویداربھارتی حکومت کا سفاکانہ چہرہ بے نقاب ہوچکا. وزیرخارجہ کی صحافیوں سے گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 12 ستمبر 2019 10:42

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال دو اٹیمی طاقتوں کے درمیان حادثاتی جنگ کے خطرے ..
جنیوا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 ستمبر۔2019ء) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال دو اٹیمی طاقتوں کے درمیان حادثاتی جنگ کے خطرے کو بڑھا رہی ہے. جنیوا میں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں تنازع کے نتائج کو جانتے ہیں‘تاہم نئی دہلی کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق گزشتہ ماہ کے اقدام پر انہوں نے خبردار کیا کہ آپ حادثاتی جنگ کو خارج از امکان نہیں کرسکتے کیونکہ اگر یہی صورتحال برقرار رہتی ہے تو کچھ بھی ممکن ہے.

(جاری ہے)

خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو متنازع علاقے کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ کردیا تھا اور وہاں فوجی لاک ڈاﺅن سمیت موبائل، انٹرنیٹ سروس کو بھی معطل کردیا تھا جو اب بھی معطل ہے. اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی تھی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ایک بین الاقوامی تحقیقات کا آغاز کریں‘صحافیوں سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ انہوں نے مشیل بیچلیٹ سے بات کی اور انہیں دعوت دی کہ وہ بھارت اور پاکستان دونوں کے اس علاقے کے حصوں کا دورہ کریں.

انہوں نے کہا کہ انہیں دونوں جگہوں کا دورہ کرنا چاہیے اور اس طرح رپورٹ کرنا چاہیے جیسے وہ کرسکتی ہے تاکہ دنیا کو معلوم ہو کہ اصل صورتحال کیا ہے‘وزیر خارجہ کے مطابق مشیل بیچلیٹ نے کہا تھا کہ وہ دورے کی خواہاں ہیں. تاہم ان کے دفتر سے جب اس کی تصدیق کے لیے رابطہ کیا گیا تو فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا گیا‘علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے دوطرفہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جو سوچ ہم نئی دہلی کی دیکھ رہے ایسے ماحول میں مجھے دو طرفہ بات چیت کے لیے کوئی جگہ نظر نہیں آرہی.

انہوں نے کہا کہ ایک کثیرالجہتی فورم یا ایک تیسرے فریق کی ضرورت ہوگی لہٰذا اگر امریکا کردار ادا کرتا ہے تو یہ اہم ہوسکتا ہے کیونکہ اس کا خطے میں کافی اثرورسوخ ہے.دریں اثناءوطن واپسی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیری بھائیوں کوباورکروانا چاہتے ہیں کہ وہ جدوجہد میں تنہا نہیں‘ دنیا مقبوضہ کشمیرمیں ظلم وستم پربھارت کوشدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے.

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی جھوٹی دعویداربھارتی حکومت کا سفاکانہ چہرہ بے نقاب ہوچکا، کشمیری بھائیوں کو باور کروانا چاہتے ہیں کہ وہ جدوجہد میں تنہا نہیں، انشاءاللہ ہرفورم پرکشمیریوں کے حقوق کے لئے آوازبلند کرتے رہیں گے جب کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، آئینی اور سفارتی معاونت جاری رکھے گا. وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی جنیوا کے 3 روزہ دورے کے بعد وطن واپس پہنچے تو اسلام آباد ایئرپورٹ کا لاﺅنج ’ پاکستان زندہ باد، کشمیر بنے گا پاکستان‘ کے نعروں سے گونج اٹھا.

شہریوں نے وزیرخارجہ کا بھرپور استقبال کیا اوران کے ساتھ تصاویر بنوائیں. خیال رہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 5 اگست کو صدارتی فرمان کے ذریعے آئین میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کا اعلان کردیا تھا، جس کے بعد مقبوضہ علاقہ اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی اکائی کہلائے گا جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی.

بھارتی آئین کی دفعہ 35 اے کے تحت وادی سے باہر سے تعلق رکھنے والے بھارتی نہ ہی مقبوضہ کشمیر میں زمین خرید سکتے ہیں اور نہ ہی سرکاری ملازمت حاصل کرسکتے ہیں یہ دونوں معاملات بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا ہدف تھے. بی جے پی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ سے زائد عرصے سے کرفیو نافذ کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے مظلوم کشمیری گھروں میں محصور ہیں‘مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں.