سپریم کورٹ نے چار قتل کے ملزم محمد سلیم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کر دی ، سزائے موت ختم کر نے کی اپیل خارج

ایف آئی آر سے لگتا ہے واقعے سے پہلے تلخ کلامی ہوئی،ایسا لگتا ہے ملزمان کو فائرنگ پر اکسایا گیا، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ

جمعرات 12 ستمبر 2019 13:32

سپریم کورٹ نے چار قتل کے ملزم محمد سلیم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے چار قتل کے ملزم محمد سلیم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کر تے ہوئے سزائے موت ختم کر نے کی اپیل مسترد کر دی۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں وڈیو لنک کے ذریعے لاہور رجسٹری سے سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے کی ۔ وکلاء نے لاہور رجسٹری سے دلائل دئیے ۔سپریم کورٹ نے چار قتل کے ملزم محمد سلیم کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کر دی۔

دور ان سماعت عدالت نے محمد سلیم کی سزائے موت ختم کرنے کی اپیل مسترد کر دی ۔

(جاری ہے)

محمد سلیم نے ساتھی مراد سے مل کر 2000 میں سمندری میں چار لوگوں کو قتل کیا۔ سر کاری وکیل نے کہاکہ مقتولین کے ورثاء کہتے ہیں ملزمان پہلے بھی قتل اور ڈکیتی میں ملوث ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر ملزمان قتل کرنے کی غرض سے آئے تھے تو آتے ہیں فائرنگ کر دیتے۔ انہوںنے کہاکہ ایف آئی آر سے لگتا ہے واقعے سے پہلے تلخ کلامی ہوئی،ایسا لگتا ہے ملزمان کو فائرنگ پر اکسایا گیا۔چیف جسٹس نے کہاکہ درخواست گزار نے ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ میرے لڑکوں نے بھی برا بھلا کہا۔چیف جسٹس نے کہاکہ بٴْرا بھلا کہنے کی نوعیت کیا تھی کچھ معلوم نہیں۔