بھارت مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کی بدترین نسل کشی کررہاہے، ڈاکٹرعارف علوی

عالمی دنیا کی کسی بھی قسم کی چشم پوشی عالمی امن کیلئے خطرناک ہوگی،پاکستانی قوم کشمیری بہن بھائیوں کسی موڑ پربھی تنہا نہیں چھوڑے گی، وطن عزیز کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے، وفاقی اکائیوں کی مضبوطی سے ہی پائیدارجمہوریت فروغ ملے گا۔صدرمملکت کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 12 ستمبر 2019 18:11

بھارت مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کی بدترین نسل کشی کررہاہے، ڈاکٹرعارف ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔12 ستمبر2019ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کی بدترین نسل کشی کررہاہے، عالمی دنیا کی کسی بھی قسم کی چشم پوشی عالمی امن کیلئے خطرناک ہوگی،پاکستانی قوم کشمیری بہن بھائیوں کسی موڑ پربھی تنہا نہیں چھوڑے گی، وطن عزیز کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے، وفاقی اکائیوں کی مضبوطی سے ہی پائیدارجمہوریت فروغ ملے گا۔

انہو ں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج موجودہ حکومت کا پہلا پارلیمانی سال مکمل ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، یہ میرا فریضہ ہے میں حکو مت اور پارلیمان پر نظر رکھوں اور جہاں ضرورت ہو وہاں رہنمائی کروں۔ اللہ پاک ہمیں وطن عوام کی خدمت کرنے کی توفیق دے۔

(جاری ہے)

تاکہ ہم جب محاسبہ کریں تواللہ کے حضور سرخروہوں سکیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنے غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات سے اقوام متحدہ کی قراردادوں،انٹرنیشنل قوانین کی خلاف کی نہ صرف خلاف ورزی کی بلکہ شملہ معاہدے کو بھی ٹھیس پہنچائی ہے۔

اس حوالے سے پارلیمنٹ نے مشترکہ اجلاس میں بھارتی حکومت غیرقانونی اقدامات کی شدید مذمت کی۔ حکومت نے تجارت معطل کرنے، سفارتی تعلقات میں کمی اور مسئلہ کشمیر کو سلامتی کونسل اور بین الاقوامی اداروں میں بھرپور انداز میں اٹھایا ہے۔یہ پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی ہے کہ 50سال بعد مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں اٹھایا گیا ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس کشمیر ایشو پر گفتگو وشنید اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیں بلکہ عالمی مسئلہ ہے۔اوآئی سی نے بھارتی غیرقانونی اقدامات کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کا فی الفور خاتمہ کای جائے۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے بھی بیان جاری کیا کہ بھارت کشمیر میں لاک ڈاؤن کو فوری ختم کرے۔

اس ضمن میں ہم دوست ممالک اور خصوصاً چین کی مدد کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔میں وزیراعظم کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔مقبوضہ کشمیر میں 9لاکھ فوجی تعینات ہیں ، کشمیر فوجی زون بن چکا ہے۔ نازیوں اور نازی ازم نے جیسے جرمنی کو یرغمال بنایا تھا اسی طرح مودی نے کشمیر کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ ایک لاکھ 80ہزار فوجیوں کی مزید تعیناتی تشویش کا باعث ہے۔

بھارت کی انتہاپسند قیادت مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کررہی ہے، ظلم وجبر اورانسانی حقوق کی پامالی کررہی ہے۔ آج اگر دنیا نے نوٹس نہ لیا اور کسی بھی قسم کی چشم پوشی عالمی امن کیلئے خطرے کا باعث ہوگی۔پاکستان کی پوری قوم کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ان کو کسی موڑ پر تنہا نہیں چھوڑیں گے، ہم سفارتی ، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایل اوسی پر سیز فائرمعاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔گزشتہ برس بین الاقوامی مندوبین کو بھی خلاف ورزیاں دکھائی ہیں۔پاکستان نے ہمیشہ بھارتی جنگی جنون کا جواب صبر سے دیا۔پلوامہ کا واقعہ رونما ہوا تو بھارت نے پاکستان کو بغیر ثبوت ذمہ دار ٹھہرانا شروع کردیا۔بھارتی دراندازی کرنے والے طیاروں کو پاک فضائیہ نے زبردست جذبے سے بھارتی جہاز کو مارگرایا۔

لیکن پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کو واپس کردیا۔بھارت پاکستان کو ہمیشہ غیرمستحکم کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ جس کی مثال بھارتی کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے۔بھارت معاملہ عالمی عدالت میں لے کرگیا توعالمی عدالت نے کلبھوشن کی رہائی کے کیس کو مسترد کردیا۔آر ایس ایس کی مذہبی جنونیت سے گاندھی اور نہروکا ہندوستان اپنی ہیت بدل رہا ہے۔

دنیا کا ادارک کرنا ہوگا کہ ہندوستان پر مذہبی انتہاپسندوں نے غلبہ حاصل کرلیا ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ بھارتی انتہا پسندانہ سوچ نے بانی پاکستان کی بصیرت اور دوقومی نظریہ کو اجاگر کردیا ہے۔اسلام میں مسجد کی بڑی اہمیت ہے ،یہ صرف پانچ وقت نماز کی ادائیگی نہیں ہے۔علماء کرام کو چاہیے آگے بڑھیں اور معاشرتی برائیوں کے خاتمے میں کردار اداکریں۔

انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے۔جمہوری اداروں کا استحکام اور وفاقی اکائیوں کی مضبوطی سے پائیدارجمہوریت کو فروغ پا سکتی ہے۔معیشت کے اعتبار سے پاکستان تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔محصولات کا بڑا حصہ قرضوں کی ادائیگی میں خرچ ہوجاتا ہے۔کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور قرضے ورثے میں ملے۔تاہم اب کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بڑی کمی آئی ہے۔ایک سال میں کابینہ کے 50اجلاس ہوئے۔ماضی میں احتساب کو بالائے طاق رکھ کرحکمرانوں نے ملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ٹی مارکیٹ کو فروغ دے کرملک کو ترقی دیں گے،ہمیں اپنے نوجوانوں کو جدید علوم اور انٹرنیٹ سے روشناس کروانا ہوگا۔