کشمیر اور کشمیریوں کے لیے آخری حد تک جدوجہد جاری رکھیں گے،

بھارتی اقلیتیں مودی کے اقدامات سے محفوظ نہیں ہیں، مولانا فضل الرحمن کے نئے انتخابات کے مطالبہ کی حمایت نہیں کرتے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا میٹ دی پریس سے خطاب

جمعرات 12 ستمبر 2019 22:26

کشمیر اور کشمیریوں کے لیے آخری حد تک جدوجہد جاری رکھیں گے،
حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 ستمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی نے کشمیر پر تاریخی حملہ کیا ہے، کشمیر اور کشمیریوں کے لیے آخری حد تک جدوجہد جاری رکھیں گے، بھارتی اقلیتیں مودی کے اقدامات سے محفوظ نہیں ہیں، مولانا فضل الرحمن کے نئے انتخابات کے مطالبہ کی حمایت نہیں کرتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، نثار کھوڑو، سینیٹر مولا بخش چانڈیو، صوبائی وزراء سعید غنی ،ناصر حسین شاہ ، سہیل انور سیال اور دیگر بھی موجود تھے۔ قبل ازیں حیدرآباد پریس کلب کے صدر لالہ رحمن سموں، جنر ل سیکرٹری محمد حسین خان اور اراکین گورننگ باڈی نے ان کا خیر مقدم کیا اور سپاسنامہ میں جرنلسٹس کالونی اور صحافیوں کے مسائل پیش کئے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کشمیر کی تاریخ پر حملہ کیا ہے، کشمیری مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں جس کا ہمیں مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی گجرات کا قصائی تھا جس نے وہاں مسلمانوں کا قتل عام کیا، اس نے مسلمانوں ، دلت اورخاص طور پر کشمیری مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا اور بھارتی اقلیتیں اس کے اقدامات سے محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مودی نے کشمیریوں کے ساتھ جو کچھ کیا ہے اس کو ہلکا نہ لیا جائے اور نہ کسی سے بے جا توقعات باندھی جائیں، پیپلز پارٹی کشمیر اور کشمیریوں کے لیے آخری حد تک جدوجہد جاری رکھے گی، ہم اس مسئلہ پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے حامی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کے اس مطالبہ کی ہم حمایت نہیں کرتے کہ اسمبلیاں توڑ کر نئے انتخابات کرائے جائیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک فوری طور پر نئے انتخابات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کو بقیہ سندھ سے الگ کرنے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت اور 18ویں ترمیم ، انسانی حقوق، سندھ کے مفادات کی حفاظت کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کے ہر ادارے کو اپنے دائرہ میں رہ کر آئینی طور پر کام کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم میثاقِ جمہوریت کو مضبوط بنائیں گے اور مل کر آئینی و جمہوری حقوق کی حفاظت کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ معاشی مسائل اور قرضوں کے باوجود ہماری حکومت نے غریبوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے شہید بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پیش کیا ،پینشنرز کی سو فی صد پینشن بڑھائی، ملازمین کی تنخواہوں میں ایک سو پچاس فیصد اور افواج کی تنخواہ میں 175فیصد اضافہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ میں سندھ حکومت کو حیدرآباد میں یونیورسٹی کے قیام پر مبارک باد دیتاہوں آپ ریکارڈ اٹھا کر دیکھ لیں بھٹوز دور میں ملک میں سب سے زیادہ یونیورسٹیز اور تعلیمی ادارے قائم کئے گئے، گورنمنٹ کالج حیدرآباد یونیورسٹی کے قیام میں جو بھی روکاوٹیں ہیں، میں وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کرتاہوں کہ وہ انہیں دور کریں۔ -