جسٹس (ر) جاوید اقبال کو چئیرمین نیب مقرر کرنے میں اہم کردار ایک مشترکہ دوست نے ادا کیا تھا

اُس مشترکہ دوست نے اُس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کیا تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 13 ستمبر 2019 12:18

جسٹس (ر) جاوید اقبال کو چئیرمین نیب مقرر کرنے میں اہم کردار ایک مشترکہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 ستمبر 2019ء) : چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو تعینات کرنے پر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قوم سے معافی مانگی اور کہا کہ میں اس کے لیے بہت شرمندہ ہوں۔ جس کے بعد سینئیر صحافی انصار عباسی نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی چئیرمین نیب کے عہدے پر تعیناتی سے متعلق بتایا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کو چیئرمین نیب لگوانے کے لیے ایک مشترکہ دوست نے اُس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کیا تھا۔

اس مشترکہ دوست نے یہ تک پیشکش کی تھی کہ ریٹائرڈ جسٹس تقرر سے پہلے ہی اپنا دستخط شدہ استعفیٰ وزیراعظم کو پیش کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ وہ خود کو قابل بھروسہ ثابت کر سکیں۔ باخبر ذرائع کے مطابق اُس وقت کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مشترکہ دوست سے کہا تھا کہ انہیں مذکورہ استعفے کی ضرورت نہیں ہے اور جسٹس (ر) جاوید اقبال کے تقرر کے حق میں فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

تاہم یہ معلوم نہیں ہے کہ مشترکہ دوست جاوید اقبال کے تقرر کے لیے خود ہی اصرار کر رہے تھے یا انہیں ریٹائرڈ جج نے ایسا کرنے کے لیے کہا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کے ہمدردوں نے پہلے ہی آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف سے رابطہ کیا تھا تاکہ انہیں چیئرمین نیب لگوانے کے لیے حمایت حاصل کی جا سکے۔ اس وقت کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ذاتی طور پر سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو نیب کا سربراہ لگانے کے حامی نہیں تھے لیکن ان کے پاس کوئی راستہ نہیں تھا کیونکہ آصف زرداری نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی حمایت کی تھی۔

انصار عباسی کے مطابق کہا جاتا ہے کہ میاں نواز شریف نے بھی اس وقت کے وزیراعظم شاہد عباسی سے بات کی تھی اور شائستگی سے جاوید اقبال کا نام پیش کرتے ہوئے ان کے نام پر غور کرنے کے لیے کہا تھا۔ جو لوگ جاوید اقبال کے چیئرمین نیب تقرر کے لیے حمایت جمع کر رہے تھے اُن میں ریئل اسٹیٹ کے شعبے کی ایک بڑی شخصیت بھی شامل ہے۔