پاکستان وفاقی اکائیوں کا گلدستہ، کراچی پاکستان کا چہرہ ہے‘ کچرے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، سید خورشید شاہ کا قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال

جمعہ 13 ستمبر 2019 13:35

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان وفاقی اکائیوں کا گلدستہ ہے‘ کچرے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے‘ ہمارا قصائی نما دشمن اس صورتحال کا فائدہ اٹھائے گا‘ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ چلے‘ وفاق پاکستان کی مضبوطی پاکستان کی مضبوطی ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ برصغیر کی تقسیم کی اصل سپرٹ یہی تھی کہ مسلمانوں کو اپنا وطن چاہیے۔ ہم اس سوچ کو آج بھی تسلیم کرتے ہیں اور آنے والی نسلیں بھی کریں گی۔ پاکستان ہمارے لئے بہت بڑی نعمت ہے اور چھائوں ہے۔ سندھی‘ مہاجر‘ بلوچ اور پٹھان سب پاکستانی ہیں۔ پاکستان بنانے کے لئے بنگال اور سندھ کی اسمبلی نے قراردادیں منظور کیں۔

(جاری ہے)

جی ایم سید پکے مسلم لیگی تھے اور وہ مسلم لیگ کا جھنڈا لے کر قائداعظم کے آگے آگے چلتے تھے۔ جب الیکشن ہوئے تو بعض معاملات پر ان کے مسلم لیگ سے اختلافات ہوئے۔ جب سندھ اسمبلی میں قرارداد منظور ہوئی تو لیاقت علی خان نے سندھ اسمبلی میں پاکستان کا پرچم لہرایا۔ پاکستان بنانے میں پنجاب خیبرپختونخوا کا بھی حصہ ہے مگر قراردادیں سندھ اور بنگال میں منظور ہوئیں۔

پاکستان وفاقی اکائیوں پر مشتمل ایک گلدستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا چہرہ ہے۔ وہاں پنجابی بلوچ‘ پٹھان‘ کشمیری اور گلگت کے لوگ ملیں گے۔ یہ بحث ٹھیک نہیں ہے۔ کچرے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ کچرا تو لاہور میں بھی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ چلے۔ کچرے اور 149 کا بہانہ بنانا درست نہیں ہے۔ قصائی نما دشمن اس صورتحال کا فائدہ اٹھائے گا۔ وفاق پاکستان کی مضبوطی پاکستان کی بقاء کی ضامن ہے۔