ْسپریم کورٹ نے نکاسی آب ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا کے ملازم پرویز خان کی درخواست خارج کر دی

پرویز خان نے جعلی ڈگری کی بنیاد پر نوکری کی، دو ڈومیسائل رکھے اور دو مختلف سرکاری محکموں سے بیک وقت تنخواہ لی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل یہ کیا حکومت ہے آپ کی، اس ملک سول سروس کو کیا ہوگیا ہے، لوگوں کی خدمت کرنے والے افسران کہاں چلے گئے، جسٹس گلزار احمد

جمعہ 13 ستمبر 2019 15:48

ْسپریم کورٹ نے نکاسی آب ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا کے ملازم پرویز خان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے نکاسی آب ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا کے ملازم پرویز خان کی درخواست خارج کر دی ۔ جمعہ کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ دور ان سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختون خوا نے کہاکہ پرویز خان نے جعلی ڈگری کی بنیاد پر نوکری کی، دو ڈومیسائل رکھے اور دو مختلف سرکاری محکموں سے بیک وقت تنخواہ لی۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختون خوا نے کہاکہ امریکی کمپنی میں بھی ملازمت اختیار کی اور تنخواہ لیتے رہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ کتنے افسوس کی بات ہے، یہ بندہ تو تین محکموں سے بیک وقت تنخواہ لے رہا تھا۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں بہت سے لوگ چار چار محکموں سے بھی تنخواہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ یہ کیا حکومت ہے آپ کی، اس ملک سول سروس کو کیا ہوگیا ہے، لوگوں کی خدمت کرنے والے افسران کہاں چلے گئے۔

جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ آج جو لوگ عہدوں پر بیٹھے ہیں ان میں اکثریت لوگوں کو پبلک سروس نہیں دیتی، پہلے ایسے افسران تھے جو دل سے پبلک سروس دیتے تھے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ پرویز خان نے خیبرپختونخوا حکومت پر 16 مقدمات کر رکھے ہیں، ان کی انکوائری کرنے والے افسران پر بھی الگ سے 6 مقدمے کر رکھے ہیں۔پرویز خان نے عدالت سے کیس ملتوی کرنے کی درخواست کی جس پر جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ آپ کو التواء نہیں دے سکتے، سب کچھ واضح اور ہمارے سامنے ہے۔ عدالت نے پرویز خان کی درخواست خارج کردی۔