سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا

حکومت کی جانب سے کراچی کا انتظام سنبھالنے کی باتیں غیر قانونی و غیر آئینی ہیں، آرٹیکل 149 صرف ہدایت تک محدود ہے،رہنما پیپلزپارٹی اسلام آباد صوبوں کا پیسہ ہڑپ کرنا چاہتا ہے، اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنا خام خیال ہے، یہ سوچ رکھنے والا احمقوں کی جنت میں رہتا ہے،پریس کانفرنس

جمعہ 13 ستمبر 2019 18:51

سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 ستمبر2019ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کا انتظام سنبھالنے کی باتیں غیر قانونی و غیر آئینی ہیں، آرٹیکل 149 صرف ہدایت تک محدود ہے۔ اسلام آباد صوبوں کا پیسہ ہڑپ کرنا چاہتا ہے، اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنا خام خیال ہے، یہ سوچ رکھنے والا احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔

جمعہ کو کراچی میں وزیراطلاعات سندھ سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال بہت بری ہے اور ہم اس موقع پر وفاقی حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ وفاقی حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد نئے انتخابات کروائے جائیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ملک کی بدترین صورتحال تو وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے لہذا آرٹیکل 149 تو وفاقی حکومت پر نافذ ہونا چاہیے۔

کراچی کے انتظامی امور سنبھالنے کا کہنا آئین پاکستان کی سراسر خلاف ورزی ہے اور یہ کراچی کو الگ صوبہ بنانے کا پہلا قدم ہے۔ تقسیم کے خطرناک نتائج نکلیں گے۔رضا ربانی نے کہا کہ جب قوم بھارت کی حقیقت دنیا کو بتا رہی تھی اس وقت آپ کو کراچی کے حوالے سے بات کرنے کی کیا ضرورت تھی یہ صوبائی خودمختاری پر حملہ ہے۔ صوبوں کے اختیارات کم کرنا آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل تھا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد صوبوں کا پیسہ ہڑپ کرنا چاہتا ہے، اٹھارویں ترمیم کو ختم کرنا خام خیال ہے، یہ سوچ رکھنے والا احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔