سپریم کورٹ میں ویڈیو لنک کے ذریعے قتل کیس کی سماعت، مجرم محمد یوسف کی سزا کم کر کے عمر قید میں تبدیل

جمعہ 13 ستمبر 2019 23:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے سیالکوٹ کے ایک قتل کیس کی سماعت کر تے ہوئے وقاص انجم نامی شہری کے قتل میں ملو ث مجرم محمد یوسف کی سزا کم کر کے عمر قید میں تبدیل کر دی ہے۔کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس میں اڑھائی ہزارروپے اور ایک موبائل فون کے لئے قتل کر دیا گیا،ہر مقدمے میں شواہد کی بنا پر سزا دی جاتی ہے،عدم شواہد پر شک پیدا ہو جاتا ہے،جس کا فائدہ ہمیشہ ملزم کو جاتا ہے۔

ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی جس کو ہائیکورٹ نے بھی برقرار رکھا جبکہ سپریم کورٹ نے سزائے موت کے مجرم محمد یوسف کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے سزا عمر قید میں تبدیل کر دی ہے ، جبکہ عدالت نے گوجرانوالہ کے ڈاکٹر عبدالحمید طاہر کے قتل کے مجرم محمد حبیب کی سزا کے خلاف درخواست مسترد کر دی ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ وکیل صاحب کی غفلت ہے کہ وہ سوال نہ پوچھ سکے تو کیا بندے کو پھانسی پر چڑھا دیں، اس بارے میں سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے۔

(جاری ہے)

اس کیس میں ٹرائل کورٹ نے ملزم حبیب کو سزائے موت سنائی تھی،لاہور ہائی کورٹ نے بعد ازاں ملزم حبیب کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی جبکہ عدالت عظمی نے نظر ثانی درخواست مسترد کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے۔