دنیا میں روزانہ ہزاروں لوگ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جاننے کیلئے گوگل سرچ کرتے ہیں،

کشمیر کے دور دراز علاقوں کی صورتحال کا کوئی علم نہیں، عارضہ قلب کی بیماری میں اضافہ، رپورٹ

ہفتہ 14 ستمبر 2019 19:14

دنیا میں روزانہ ہزاروں لوگ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال جاننے کیلئے گوگل ..
سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2019ء) بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے اور اسے مرکز کے ماتحت دو علاقوں جموں وکشمیر اور لداخ میں تقسیم کیے جانے کے بعد سے مقبوضہ علاقہ عالمی سطح پر سخت توجہ کا مرکز بن گیا ہے اور دنیا میں روزانہ ہزارواں افراد علاقے کے حالات اور اسکے سیاسی پس منظر کے بارے میں جاننے کیلئے گوگل سرچ کرتے ہیں۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نئی دلی سے شائع ہونے والے ایک جریدے ’آئوٹ لک‘نے انکشاف کیاہے کہ برطانیہ ، فرانس ، روس اور امریکہ سمیت چالیس سے زائد ملکوں کے ہزاروں باشندے روزانہ گوگل سرچنگ کے ذریعے یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ دفعہ 370اور 35۔ اے ہٹانے کے بعد کشمیریوں کو کن کن مشکلات کا سامنا ہے اور بھارت کو ان دفعات کو ہٹانے سے کیا فائدہ ملے گا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر میں لوگ یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیںکہ مقبوضہ وادی کشمیر میں مواصلاتی ذرائع کی عدم دستیابی کے باعث لوگوں کو کن کن مشکلات کا سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ گزشتہ چالیس دونوں کے دوران 42ہزار سے زائد لوگوں نے کشمیر کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ ’’آئوٹ لک‘‘ کے مطابق مقبوضہ وادی میں عارضہ قلب کی بیماری میں اضافہ ہوا ہے۔ جریدہ لکھتا ہے کہ مقبوضہ وادی کی صورتحال بہتر نہیں ہے یہاں کہ انتظامیہ نے ڈاکٹروں کو بھی مواصلاتی نظام دستیاب نہیں رکھا ہے اور اگر چہ لینڈ لائنز کو بحال کیا گیا ہے تاہم وہ شہروں اور قصبوں میں ہی دستیاب ہے جبکہ وادی کشمیر کی اسی فیصد آبادی دیہات میں بستی ہے جہاں لینڈلائن کا کوئی وجود نہیں۔