ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ کے انعقاد کے لئے میرٹ اور شفافیت کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا، وائس چانسلر ڈاکٹر نقیب اللہ خان اچکزئی

ہفتہ 14 ستمبر 2019 22:57

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 ستمبر2019ء) بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر نقیب اللہ خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ کے انعقاد کے لئے میرٹ اور شفافیت کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا اور 15 ستمبر کے ٹیسٹ کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور ٹیسٹ مرکز میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر سخت پابندی ہوگی جبکہ تمام امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 15 ستمبر بروز اتوارکو صبح دس بجے سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں 9 بجے اپنی حاضری یقینی بنائیں اور سوا نو بجے امتحانی مرکز بند کردیا جائے گا تاکہ ٹیسٹ بروقت شروع کیا جاسکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ وائس چانسلر ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی نے کہا کہ طلباء و طالبات کو آن لائن ٹیسٹ کے لئے داخلہ فارم اپنے گھر سے جمع کرنے کی سہولت میسر کی گئی ہے اور 15 ستمبر کے ٹیسٹ کے لئے 6800 طلباء و طالبات نے اس سہولت سے استفادہ حاصل کرکے داخلہ فارم جمع کرائے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ لینے کے لئے ضروری انتظامات کیلئے پاکستان میں موجود قابل اعتماد اور سب سے بہترین پارٹنر کی معاونت حاصل کی گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ مرتب کرنے کا طریقہ کار پی ایم ڈی سی کی ہدایات کے مطابق ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تمام امیدواروں کے لئے ایک جیسے کل 200 سوالات پر مشتمل مختلف ترتیب کے ساتھ 6 پیپر ترتیب دیئے گئے ہیں تاکہ طلباء و طالبات ایک دوسرے کے مشاورت کے بغیر اپنے اپنے پیپرز حل کرسکیں۔ ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی نے طلباء و طالبات کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹیسٹ سنٹر میں بتائے گئے اشیاء کے علاوہ کچھ اور ساتھ نہ لائیں کسی قسم کی الیکٹرانک ڈیوائس (موبائل ، کیلکولیٹر گھڑی وغیرہ) پرس یا کھانے پینے کی چیزیں ساتھ لانا منع ہے۔

امتحانی احاطے میں کسی بھی امیدوار سے موبائل الیکٹرانک آلہ یا پرس برآمد ہونے کی صورت میں امیدوار کو امتحانی احاطے سے باہر بھیج دیا جائے گا اور وہ ٹیسٹ کے اہل نہیں ہوں گے۔ مزید برآں طلباء و طالبات کے والدین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو امتحانی مراکز کے قریب مقررہ جگہ پر اتار کر واپس تشریف لے جائیں تاکہ رش سے بچا جاسکے۔ ڈاکٹر نقیب اللہ خان نے کہا کہ ٹیسٹ کی Answer Key رات نو بجے سے پہلے یونیورسٹی کی ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کردی جائے گی جبکہ ٹیسٹ کے رزلٹ کا اعلان دس دنوں میں کردیا جائے گا۔

ٹیسٹ میں کامیاب وہ طلباء و طالبات ہونگے جو ایگریگیٹ میں 60% نمبر حاصل کرپائیں گے۔ ان طلباء و طالبات سے تعلیمی اور شہریت کے سرٹیفکیٹ حاصل کئے جائیں گے تاکہ ان کی جانچ پڑتال متعلقہ اداروں سے کرائی جائے اس عمل کے بعد اعلیٰ سطح کا انتخابی بورڈ / کمیٹی ٹیسٹ میں کامیاب طلباء و طالبات کا انٹرویو لے گا جس میں وائس چانسلر کی صدارت میں چیئرمین پبلک سروس کمیشن بلوچستان، سیکرٹری ہیلتھ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، سیکرٹری لاء ، پرنسپل اور دیگر نمائندے شامل ہوں گے۔

انٹرویو کے عمل کے بعد مروجہ پالیسی جو یونیورسٹی کے پراسپیکٹس میں موجود ہے کے مطابق صوبائی میرٹ ، ڈویژنل میرٹ، ڈسٹرکٹ میرٹ پر طلباء کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی اور معذور افراد کی کیٹگری پر بھی میرٹ کی بنیاد پر داخلہ دیا جائے گا ایڈمیشن کا عمل اکتوبر کے اوائل میں مکمل کیا جائے گا تاکہ پی ایم ڈی سی کی مروجہ ہدایات پر عملدرآمد کیا جاسکے۔

انہوںنے کہا کہ بلوچستان کے طلباء کو پاکستان کے مختلف ریگاگنائز/تسلیم شدہ میڈیکل کالجز میں داخلہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل انٹری ٹیسٹ کے پرچہ کی تیاری سے ترسیل تک جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے میرٹ کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔ ڈاکٹر نقیب اللہ اچکزئی نے کہا کہ امتحانی مواد کی امتحانی مرکز تک لانے اور واپسی کے لئے خصوصی سیکورٹی کا بندوبست کیا گیا ہے۔