Live Updates

حکومت نے احساس اور صحت انصاف کارڈز جیسے پروگرام متعارف کرواکر عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے ہیں‘ حکومت آسان کاروباری اقدامات کے ذریعے برآمدی صنعت کو فروغ دے رہی ہے‘ سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے ان کا اعتماد بحال ہو ا ہے‘ بہتر عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے قومی اداروں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں

وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

اتوار 15 ستمبر 2019 00:55

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2019ء) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے احساس اور صحت انصاف کارڈز جیسے پروگرام متعارف کرواکر عام آدمی کی زندگی کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کیے ہیں۔ ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت آسان کاروباری اقدامات کے ذریعے برآمدی صنعت کو فروغ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے ان کا اعتماد بحال ہو ا ہے۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ آج پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے کیونکہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے سول اور فوجی قیادت ایک پیج پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہتر عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے قومی اداروں میں اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جمہوریت میں حزب اختلاف کا کردار تنقیدی ضرور ہوتا ہے لیکن جموں و کشمیر ایک قومی مسئلہ ہے اور تمام اپوزیشن جماعتوں کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کو دنیا کے آگے بے نقاب کرنے کیلئے حکومت کا ساتھ دینا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں بین الاقوامی فورمز پر کشمیر سے متعلق ہندوستانی بیانیہ کو غلط ثابت کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اور روس جیسی عالمی طاقتیں مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کر رہی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کوئی بھی حکومت مسئلہ کشمیر سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تنازعہ کشمیر کے حل کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے دنیا کے سامنے تمام چینلز کو استعمال کر رہی ہے کیونکہ کشمیر دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان فلیش پوائنٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی مؤثر خارجہ پالیسی کے باعث اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر کئی دہائیوں کے بعد بات چیت ہوئی جبکہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور یورپی یونین نے بھی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے وزراء خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا اور بھارت کو مقبوضہ وادی میں کرفیو اٹھانے کا کہا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار صوبے کے امور کو موثر انداز میں چلا رہے ہیں اور ان کی کابینہ میں ردو بدل کا مقصد لوگوں کو فراہم ہونے والی خدمات میں بہتری لانا ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات