Live Updates

سرکاری افسر اگر رشوت مانگے تو اسے گولی مار دو مگر قتل نہ کرو

کیا پاکستان میں بھی کرپشن کے خاتمے کے لیے فلپائنی صدر کے اس نعرے پر عمل ہو سکتا ہے؟

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 15 ستمبر 2019 06:12

سرکاری افسر اگر رشوت مانگے تو اسے گولی مار دو مگر قتل نہ کرو
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2019ء)   دنیا کے ہردوسرے ملک میں کرپشن اور لوٹ کھسوٹ ہمیشہ رہی ہے اور ان ممالک میں آنے والی ہر نئی حکومت عوام سے سے یہی وعدے کرتی نظر آتی ہے کہ وہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کر دیں گے۔پاکستان میں بھی کرپشن اور قومی خزانے کو لوٹنا گزشتہ حکومتوں کا فرض عین رہا ہے تاہم موجودہ حکومت کرپشن کے ناسور کے خلاف جہاد کرنے کا عزم لیے ہوئے ہے مگر ابھی تک کوئی خاطر خواہ کامیابی ملتی نظر نہیں آئی۔

پی ٹی آئی حکومت کو چاہیے کہ وہ بھی فلپائنی صدر کے ماڈل پر کام کریں ہو سکتا ہے کہ اس صورت میں شاید انہیں کوئی کامیابی مل جائے اور وہ اپنے منشور میں درج کوئی ایک وعدہ پورا کرنے میں کامیاب ہو جائیں وگرنہ اپنا دور حکومت مکمل کرنے کے بعد جب عمران خان منشور کی کاپی میں درج قوم سے کیے گئے وعدوں پر نظر دوڑائیں گے تو انہیں یوٹرن کے علاوہ اور کچھ دکھائی نہیں دے گا۔

(جاری ہے)

تاہم انہیں فلپائنی صدر کے جو ش و جذبے سے کچھ نہ کچھ سیکھنا چاہیے جنہوں نے اپنے ملک سے کرپشن کے خاتمہ کے لیے انوکھا اعلان کر ڈالا۔فلپائنی صدر روڈریگو ڈیوٹارٹے نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ اگر وہ کسی سرکاری افسر کو رشوت لیتا دیکھیں تو انہیں گولی ماردیں۔اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ گولی ایسے ماری جائے کہ وہ قتل نہ ہوجائیں اور یہ بھی وعدہ کیا کہ گولی کھانے والے بدعنوان افسر کے زندہ بچنے کی صورت میں وہ مقدمے سے گلو خلاصی بھی کروائیں گے۔

روسی خبررساں ادارے ’آر ٹی‘ کی رپورٹ کے مطابق امن و عامہ بگڑنے کے خدشے کے باوجود فلپائنی صدر نے اپنے ’حکم‘ میں بدعنوان افسران کی پٹائی لگانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ ٹیکس دیں، کوئی فیس جمع کروائیں یا کوئی سرٹیفکیٹ حاصل کرنا چاہیں اور افسران آپ سے رشوت طلب کریں تو انہیں ماریں، اور اگر آپ کے پاس کوئی ہتھیار ہے تو آپ انہیں گولی بھی مار سکتے ہیں لیکن قتل مت کیجیے گا کیوں کہ اس سے مقدمے میں آپ کو معافی نہیں مل سکے گی‘۔

فلپائن کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ جس کسی نے اس پیشکش پر عمل کیا اسے جیل نہیں بھیجا جائے گا البتہ انہیں سخت جسمانی سزا دی جائے گی۔خیال رہے کہ فلپائنی صدر کی جانب سے یہ کوئی پہلا متنازع بیان نہیں بلکہ اس سے قبل بھی خاصے سنگین مذاق اور بیانات دے چکے ہیں اور ان بیانات کے ساتھ ساتھ منشیات کے خلاف پرتشدد جنگ کے حوالے سے بھی معروف ہیں جس پر انسانی حقوق کی بین الاقومی تنظیموں، اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کی جانب سے ان پر تنقید بھی کی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس جنوری تک فلپائن میں منشیات کے خلاف جنگ میں 5 افراد مارے جاچکے تھے جبکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس تعداد کو دوگنا قرار دیتی ہیں۔اس سے قبل بھی فلپائنی صدر بدعنوان افسران کو ہیلی کاپٹر سے پھینکنے کی دھمکی دے چکے ہیں اور انہوں نے بتایا تھا کہ وہ ایسا کر بھی چکے ہیں جبکہ ایک مرتبہ انہوں نے کہا تھا جب وہ ڈواؤ کے میئر تھے اس وقت انہوں نے 3 افراد کو گولی مار کے قتل کردیا تھا۔جس پر ان کے ترجمان نے کہا تھا کہ ان کے ’منہ پھٹ باس کو سنجیدہ لینا چاہیے لیکن حقیقی نہیں سمجھنا چاہیے‘۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات