دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں تیل کی پیداوار متاثر ہوئی،سعودی وزیر توانائی

ابتدائی تخمینوں کے مطابق ان دھماکوں کے نتیجے میں خام تیل کی فراہمی کی 50 فی صد مقدار معطل ہوگئی ،گفتگو

اتوار 15 ستمبر 2019 12:40

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) سعودی عرب کے توانائی کے وزیرشہزادہ عبدالعزیز بن سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ دو مقامات پر تیل کی تنصیبات پر دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں وہاں پر تیل کی پیداوار جزوی طورپر متاثر ہوئی تھی تاہم اسے بحال کردیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیر توانائی کے شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے بتایا کہ پرخریص اور بعقیق کے مقامات پر ارمکو کمپی کی تیل دو آئل فیلڈ پر دہشت گردوں کے حملوں کے نتیجے میں متعدد دھماکے ہوئے اور آگ بھڑک ہوٹھی تھی تاہم حکام نے جلد ہی آگ پر قابو پالیا۔

انہوں نے بتایا کہ اس دہشت گردانہ واردات کے نتیجے میں بعقیق اور خریص تیل تنصیبات میں تیل پیداوارعارضی طورپر متاثر ہوئی۔

(جاری ہے)

ابتدائی تخمینوں کے مطابق ان دھماکوں کے نتیجے میں خام تیل کی فراہمی کی 50 فی صد مقدار معطل ہوگئی جس کا تخمینہ لگ بھگ 5.7 ملین بیرل تھا۔ کمپنی نے اپنے گاہکوں کو تیل کی کمی نہیں ہونے دی اور انہیں ذخیرہ شدہ تیل سے کمی پوری کی گئی۔

وزیر نے وضاحت کی کہ ان دھماکوں کے نتیجے میں گیس کی پیداوار بھی متاثر ہوئی۔ اس کا تخمینہ دوارب مکعب فٹ روزانہ ہوتا ہے۔ گیس فیلڈ سات لاکھ بیرل مائع قدرتی گیس مائع پیدا ہوتی ہے۔ حملوں کے باعث ایتھن اور مائع قدرتی گیس میں 50 فی صد کمی آئی۔سعودی وزیر نے بتایا کہ اس حملے سے ایندھن سے بجلی اور پانی کی فراہمی یا ہائیڈرو کاربنز کی مقامی مارکیٹ کی فراہمی پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے اور نہ ہی کوئی جانی نقصان ہوا ہے