ملک معاشی طور پر کریش ہوکررہ گیا‘صنعتیں بند ہو کررہ گئی ہیں‘چوہدری برجیس طاہر

بیرونی فنڈنگ سے آنے والی حکومت بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے حکومت نے سی پیک منصوبوں کیلئے فنڈز نہیں رکھے رانا ثنا اللہ کا کیس ہمارے نظام عدل کے لئے ٹیسٹ کیس ہے ان کے کیس کے جج کو واٹس ایپ پر تبدیل کرنا غیر مناسب ہے

اتوار 15 ستمبر 2019 13:20

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر سابق وفاقی وزیر چوہدری برجیس طاہرنے کہا ہے کہ ملک معاشی طور پر کریش ہوکررہ گیا‘صنعتیں بند ہو کررہ گئی ہیں اور عوام کا برا حال ہے بیرونی فنڈنگ سے آنے والی حکومت بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے حکومت نے سی پیک منصوبوں کیلئے فنڈز نہیں رکھے حکومت کی نااہلی کا بوجھ عوام کے کندھوںپرڈالاجارہاہے مسلم لیگ (ن) کی ڈیل پاکستانی عوام اور آئین کے ساتھ ہے کسی بھی قسم کی اور ڈیل کا تصور بھی نہیں کیاجاسکتاآئینی راستہ یہی ہے کہ نئے انتخابات کرائے جائیں رانا ثنا اللہ اپنے حوصلے اور جرات مندی کی وجہ سے کارکنوں کے لئے مثال بن چکا ہے انہیں بدترین حالات میں رکھا گیا ہے لیکن اس کے باوجود رانا ثنا اللہ کے ماتھے پر ایک شکن تک نہیں ہے برجیس طاہرنے کہاکہ تکالیف اور اذیت کے باوجود رانا ثنااللہ اپنی جماعت اور قائدین کے ساتھ مزید عزم کے ساتھ کھڑے ہیں رانا ثنا اللہ کا کیس ہمارے نظام عدل کے لئے ٹیسٹ کیس ہے ان کے کیس کے جج کو واٹس ایپ پر تبدیل کرنا غیر مناسب ہے چیف جسٹس نے اس معاملے کا نوٹس نہ لیا تو حکومت کے لئے مستقبل میں من پسند ججوں کی تقرری کر کے من پسند فیصلے لینے کا دروازہ کھل جائے گانواز شریف کیس میں ان کے ساتھ بھی انصاف نہیں ہوااگر ان کا فیصلہ تبدیل نہ کیا گیا تو لوگوں کانظام عدل پر اعتماد مزید کم ہو جائے گاملک میں انصاف اور اچھی روایات قائم کرنی چاہئیں برجیس طاہرنے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان بہترین رفتار سے ترقی کر رہا تھادوہزارپچیس وثرن کو کریش کر دیا گیا ،عالمی ادارے بھی ہماری معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے تھے دوہزارتیس تک ہم نے جی بیس ممالک میں شامل ہو جانا تھاانہوں نے کہا کہ غیر ملکی فنڈنگ کے ذریعے ملک پر حکومت مسلط کی گئی ہے تاکہ سی پیک اور ترقی کو سبوتاژ کیا جا سکے اس مالی سال میں حکومت نے سی پیک کے نئے منصوبوں کے لئے کوئی فنڈز نہیں رکھے ،پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا مالیاتی خسارہ اور قرضہ اس حکومت نے لیا ہے ،ہم نے پانچ سالوں میں جتنا قرضہ لیا اور تعمیر و ترقی کی لیکن یہ حکومت اس سے زیادہ ایک سال میں قرضہ لے کر ہڑپ کر چکی اور ایک اینٹ بھی نہیں لگائی یہ حکومت کی نااہلی اور نالائقی ہے ہمیں یقین ہے کہ قوم جلد حکومت سے استعفیٰ مانگے گی اور پارلیمان میں ادھار کی اکثریت جلد ختم ہو جائے گی مسلم لیگ (ن) آئین،جمہوریت اور عوام کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے ،کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، جب بھی نواز شریف کی اپیل عدالت میں زیر سماعت ہوتی ہے تو عدلیہ پر دباو ڈالنے کے لئے حکومت خود ڈیل کی باتیں شروع کر دیتی ہے ،حکومت کی جانب سے ڈیل کی باتوں کا مقصد عدلیہ سے نواز شریف کے لئے ممکن ریلیف نہ ملنے کی کوشش ہیی-