ابتدائی خبر

زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر مستحکم ہوئی،حکومت نے فوری طور پر معاشی اصلاحات کے ذریعے اقتصادی صورتحال کو بہتر کیا، ملک میں معاشی سرگرمیوں کا زیادہ سے زیادہ فروغ حکومت کی ترجیح ہے، کاروباری طبقے کے لئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں

اتوار 15 ستمبر 2019 18:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2019ء) مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ملک میں اداروں کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں،زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر مستحکم ہوئی،حکومت نے فوری طور پر معاشی اصلاحات کے ذریعے اقتصادی صورتحال کو بہتر کیا، ملک میں معاشی سرگرمیوں کا زیادہ سے زیادہ فروغ حکومت کی ترجیح ہے، ہم کاروباری طبقے کے لئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی موجود تھے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی اخراجات کم اور دفاعی بجٹ کو پرانی سطح پر برقرار رکھا گیا،کرنٹ اکائونٹ خسارے میں 70فیصد سے زائد کمی لائے،موجودہ حکومت آئی تو ملک کے معاشی حالات بہت پریشان کن تھے، فوری طور پر معاشی اصلاحات کے ذریعے اقتصادی صورتحال کو بہتر کیا، برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں واضح کمی لائی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ٹیکس نیب میں 6لاکھ افراد کا اضافہ ہوا، تعداد بڑھانے کے لئے کوشاں ہیں،ماضی کی پالیسیوں کے باعث ملک دیوالیہ ہونے جا رہا تھا۔ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ اگست سے ریفنڈز کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جسے ہر ماہ یقینی بنایا جائے گا، ٹیکس نیٹ کا دائرہ 19لاکھ سے 25لاکھ تک بڑھایا گیا ہے، نیشنل بینک اور سٹیٹ لائف کی نجکاری پر غور کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جائز اور ٹیلی نار سے لائسنس فیس کی مد میں 70ارب روپے موصول ہوئے،ملک میں اداروں کو بہتر انداز میں چلانے کے لئے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں،زونگ سے بھی 70ارب روپے کی وصولی متوقع ہے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ رواں سال نان ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے بھی لائحہ عمل تشکیل دیا گیا ہے،رواں سال نان ٹیکس ریونیو کی مد میں ایک ہزار ارب روپے کی وصولی کی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں حکومتی اصلاحات کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے،گزشتہ پانچ سال کے دوران زرعی شعبے کی منفی شرح ترقی رہی۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر اور روپے کی قدر مستحکم ہوئی،مشکل فیصلے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کئے گئے جس کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو سیلولر کمپنیوں سے لائنس فیس کی مد میں 70ارب روپے وصول ہوئے، زرعی شعبے میں حکومت اصلاحات کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے،زراعت کی ترقی کیلئے 250ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دی۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ روپے کی قدر میں استحکام سے 246ارب روپے کا فائدہ ہوا، ستمبر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے گردشی قرضوں میں کمی لا رہے ہیں، ملک میں معاشی سرگرمیوں کا زیادہ سے زیادہ فروغ حکومت کی ترجیح ہے، ہم کاروباری طبقے کے لئے آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔