صدر آزاد کشمیر کا امریکی سینیٹرز کی طرف سے صدر ٹرمپ کے نام خط ،مقبوضہ کشمیر کے سنگین انسانی بحران کو ختم کرنے کی درخواست کا خیر مقدم

بھارت کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق اور تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو پامال کر رہا ہے،برطانیہ میں آباد کشمیری ،پاکستانی کمیونٹی مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال ،انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے دنیا کو آگاہ کریں ،بین الاقوامی برادری مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں بہتری لانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے،سردار مسعود خان کا عشائیہ سے خطاب

اتوار 15 ستمبر 2019 18:10

بریڈ فورڈ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے امریکہ کے ایوان بالا کے ارکان کی طرف سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط اور ان سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے سنگین انسانی بحران کو ختم کرنے کی درخواست کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکہ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ میں یورپی پارلیمنٹ کے سابق رکن امجد محمود بشیر کی طرف سے اپنے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزادجموں وکشمیر کی حکومت اور ریاست جموں وکشمیر کے عوام کی طرف سے امریکی سینٹ کے ارکان کریس وان ہولن (ڈیموکریٹ)، لنڈزے گراہم (ریپبلکن)، ٹاڈینگ(ریپبلکن) اوربن کارڈن(ڈیموکریٹ) کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں جنہو ں صدر ٹرمپ کے نام اپنے خط میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے آئین کی دفعہ 370ختم کرنے ، متنازعہ ریاست میں ہزاروں تازہ دم فوجی بھیجنے، کرفیو نافذ کرنے اور ذرائع مواصلات وابلاغ پر پابندیاں عائد کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔

(جاری ہے)

صدر آزادکشمیر نے امریکی ایوان بالا کے ارکان کی طرف سے بھارتی حکومت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں موجودہ انسانی بحران ختم کرنے، کرفیو کو فی الفور اٹھانے، مواصلات اور انٹرنیٹ کے نظام کو بحال کرنے اور تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے حوالے سے پیش کی گئی سفارشات کی تائید و توثیق کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرکے بحران کے حل کے لئے ان سفارشات کو انتہائی اہم اور بروقت قراردیا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کا تقاضا ہے کہ بین الاقوامی برادری مزید وقت ضائع کئے بغیر فوری اقدامات اٹھا کر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں بہتری لانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ تقریب میں کشمیر سالڈیریٹی کمپین کے رہنمائوں اور سابق ممبر یورپی پارلیمنٹ امجدبشیر، یارک شائربزنس کمیونٹی کے چیئرمین حاجی مشتاق حسین کے علاوہ برطانوی پارلیمنٹ کے رکن اور شیڈو جسٹس منسٹر بیرسٹر عمران حسین، بین الاقوامی ترقی کی شیڈووزیر جوڈتھ کمینز، ممبر پارلیمنٹ جان گروگن اور رکن پارلیمنٹ ناز شاہ بھی موجود تھی۔

صدر سردار مسعود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں آئین کی دفعہ 370اور 35-Aکے خاتمہ کے بعد ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی میں مصروف ہے اور کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق اور تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کو پامال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیر کشمیری ہندوئوں کو بھارت کے دوسرے علاقوں سے لاکر آباد کر کے مسلمانو ں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتی ہے ۔

بھارت کا یہ اقدام نہ صرف کشمیریوں کے بنیادی حق پر کھلا ڈاکہ ہے بلکہ جنیوا کنونشن اور دوسرے بین الاقوامی قوانین کی بھی نفی ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے برطانیہ میں آباد کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال اور وہاں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں سے دنیا کو آگاہ کریں اور میڈیا کے ذریعے بھارت کے منفی پروپیگنڈے کا موثر توڑ کریں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں برطانیہ اور یورپ کے دوسرے ممالک میں آباد کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے کردار پر فخر ہے لیکن مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال کا تقاضا ہے کہ ہماری کمیونٹی اپنی کوششوں میں مزید تیزی لائے اور کشمیریوں کی جائز، منصفانہ اور انصاف پر مبنی مطالبہ حق خودارادیت کے لئے بین الاقوامی رائے عامہ کو ہموار کرے۔ قبل ازیں صدر آزادکشمیر سردار مسعود خان نے چیئرمین پاکستان مسلم لیگ برطانیہ راجہ آفتاب شریف کی طرف سے استقبالیہ تقریب میں شرکت کی جبکہ برطانیہ کے شہر لیڈز کی سٹی کونسل کے رکن کونسلر اصغر خان، کونسلر جاوید اختر اور کونسلر محمد شہزاد کی طرف سے ایک استقبالیہ تقریب میں بھی شرکت کی جس میں ممبر برطانوی پارلیمنٹ ہیلری بن، فیبیون ہیلمٹن اور ممبر پارلیمنٹ الیکس سوبل نے بھی شرکت کی۔