پاکستان سپر لیگ میں ساڑھے 13ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

فرنچائزز کو شیئر سی24 کروڑ 86لاکھ روپے زائد ادائیگیاں کی گئیں،فرنچائزز کو 5 کروڑ 44 لاکھ زر تلافی دئیے گئے آڈیٹر جنرل نے پی ایس ایل میں خدمات انجام دینے والے صحافیوں کو دی جانیوالی رقم بھی غیر قانونی قرار دیدی ، بورڈ کو تحقیقات کی سفارش

اتوار 15 ستمبر 2019 18:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل )میں ساڑھے 13ارب روپے سے زائد کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے جس کے بعد آڈیٹر جنرل نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کو معاملات کی تحقیقات کی سفارش کردی ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل نے پاکستان سپر لیگ کے پہلے دو آڈیشنز کا آڈٹ مکمل کرلیا ہے پی ایس ایل کی آڈٹ رپورٹ بھی منظر عام پر آگئی ہے ،پاکستان سپر لیگ کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق فرنچائزز کی نیلامی غیر منصفانہ طریقے سے کی گئی ،فرنچائزز کو طے شدہ حصے سے زائد ادائیگیاں کی گئیں اور دوسری طرف فرنچائزز سے مکمل وصولیاں بھی نہ کی جا سکیں۔

آڈیٹر جنرل نے پی ایس ایل میں خدمات انجام دینے والے صحافیوں کو دی جانیوالی رقم بھی غیر قانونی قرار دیدی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق پی ایس ایل کی تشہیر ی مہم ،نشریاتی حقوق ،میڈیا رائٹس اورکیش اے کروڑ میں لاکھوں ڈالرز کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق پی ایس ایل ون میں 97 کروڑ 42 لاکھ آمدن اور 90 کروڑ 80 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے۔پی ایس ایل ٹو میں 1 ارب 46 کروڑروپے آمدن اور1 ارب 6 کروڑ روپے کیاخراجات ہوئے۔

یوں مجموعی طور پر پی ایس ایل کے پہلے دو آڈیشنز میں 47 کروڑ کمائی ہوئی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ فرنچائزز کو شیئر سی24 کروڑ 86لاکھ روپے زائد ادائیگیاں کی گئیں۔فرنچائزز کو 5 کروڑ 44 لاکھ زر تلافی دئیے گئے۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق لاہور میں پی ایس ایل فائنل کے اخراجات کا غلط تخمینہ لگایا گیا،لاہور میں کھیلے گئے فائنل میں ایک کروڑ 88 لاکھ زائد اخراجات آئے۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ پی ایس ایل میں خدمات انجام دینے والے صحافیوں کو غیر قانونی طور پر سوا کروڑ روپے ادا کئے گئے۔اسی طرح نشریاتی حقوق کے حوالے سے بھی سو کروڑ ڈالرز سے زائد کے بی ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔آڈیٹر جنرل نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) کو معاملات کی تحقیقات کی سفارش کردی ہے۔