پاک سر زمین پارٹی کے دو رکنی اعلی سطحی وفد کی آئی بی اے کے زیر اہتمام پریس کلب پر ہونے والے ایک بڑے مظاہرے میں شرکت

یہ کتنے شرم کی بات ہے کہ جو اساتذہ ہماری اولادوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرتے ہیں آج وہ تمام افراد سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں، ڈاکٹر فوزیہ حمید حکومت فوری طور اساتذہ کے مطالبات کو تسلیم کرے ورنہ جو احتجاج آج پریس کلب پر کیا جارہا ہے ہو سکتا ہے کل وزیر اعلی ہائوس تک جانا پڑے

اتوار 15 ستمبر 2019 19:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) پاک سر زمین پارٹی کے دو رکنی اعلی سطحی وفد نے آئی بی اے کے زیر اہتمام پریس کلب پر ہونے والے ایک بڑے مظاہرے میں شرکت کی، وفد میں سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمید اور پاک سرزمین پارٹی کی نیشنل کونسل کے رکن شمشاد صدیقی شاملِ تھے اس موقع پر ڈاکٹر فوزیہ حمید نے کہا کہ یہ کتنے شرم کی بات ہے کہ جو اساتذہ ہماری اولادوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرتے ہیں آج وہ تمام افراد سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں ہونا تو یہ چاہیے کہ اس پروقار پیشے سے تعلق رکھنے والے افراد کو انکے گھر وں پرانصاف مہیا کیا جاتا یہ وہ لوگ ہیں جو آپ کی نسلوں کی تعمیر کرتے ہیں لیکن موجودہ حکومت ایسے باعزت افراد کی نسل کشی پر گامزن ہیانہوں نے کہا کہ کہ ہم یہاں پر پاک سر زمین پارٹی کے چئیر مین مصطفی کمال اور صدر انیس قائم خانی کا پیغام لیکر آئیں ہیں کہ ہمارا پورا تعاون آپ لوگوں کے ساتھ ہے اور ہم یک زباں ہو کر حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ۔

(جاری ہے)

آئی بی اے کے تمام اساتذہ کو مستقیل کرے اور ان کے تمام جائز مطالبات کو فوری طور پر منظور کیا جائے انہوں نے کہا کہ پریس کلب پر کبھی پرائمری اسکول کے اساتذہ کبھی سیکنڈری اسکول کے استاد اور آج اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے ہیڈ ماسٹر اپنے حق کے لیے احتجاجی مظاہرہ کر رہیہیں جبکہ حکومت کو یہ چایے تھا ان کی دہلیز پر ان کے حقوق فراہم کرتی انہوں نے کہا کہ آج چالیس سال ہو چکے پی پی پی نے نعرہ دیا تھا روٹی کپڑا اور مکان دینے کا اس نعرے کو پیپلز پارٹی کے چئیرمن دیا تھا وہ پاکستان میں بسنے والے ہر شخص کو روٹی کپڑا اور مکان مہیا کرے گے لیکن پاکستان کی عوام کو تو کجا سندھ کے غریب عوام کو نہ آج روٹی ملی ہے نہ کپڑا اور نہ مکان ملا آنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور اساتذہ کے مطالبات کو تسلیم کرے ورنہ جو احتجاج آج پریس کلب پر کیا جارہا ہے ہو سکتا ہے کل وزیر اعلی ہائوس تک جانا پڑے اور پی ایس پی کے تمام اراکین اپنے ان بھائیوں کے ساتھ ہیں اپنے ان اساتذہ کے ساتھ ہیں جو درس و تدریس کا عظیم کارنامہ انجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے نا صرفِ یہ کہ سندھ کے شہری علاقوں میں بلکہ اب دیہی علاقوں میں بھی مایوسی کی فضا تیزی سے بڑھتی جارہی ہے انہوں نی. وزیراعظم پاکستان اور وفاقی حکومت سے بھی مطالبہ کیا وہ فوری طور پر ان معاملات میں مداخلت کرے تاکہ ان غریب اساتذہ مسئلہ حل ہو سکے